مرادآباد: اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں گذشتہ چند دنوں سے مرادآباد کے ہندو کالج میں برقعے پر تنازعہ چل رہا ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ معاملہ مزید طول پکڑنے لگا ہے۔ سماج وادی اسٹوڈنٹس یونین کے عہدیداروں نے کہا کہ انہیں ڈریس کوڈ نافذ کرنے کے فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن کالج انتظامیہ کسی طالبہ کو گیٹ پر برقعہ اتارنے کو کہے، وہ غلط ہے۔ گیٹ پر لوگوں کے سامنے برعقہ اتروانا غیر اخلاقی فیصلہ ہے۔ کالج انتظامیہ کو اس سلسلے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامن روم، کالج کے گیٹ پر بنائے گئے چینج رومز کو ٹھیک کیا جائے تاکہ لڑکیاں وہاں اپنا برقعہ اتار کرکالج میں داخل ہو سکیں۔ اس سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہو سکتی ہے۔ جب کہ اس پورے معاملے پر ہندو کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایس ایس راوت کا کہنا ہے کہ کالج میں داخلہ کالج کے لباس کے معیار کے مطابق ہی دیا جائے گا۔ڈریس کوڈ نافذ کر دیا گیا ہے سبھوں کو اس پر عمل کرنا ہی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:Hijab Case In Moradabad College باحجاب مسلم طالبات کو کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا
انہوں نے کہا کہ طالبات کے لئے حجاب، دوپٹہ اور عقاب پہننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے تمام طالبات سے اپیل کی ہے کہ ڈریس کوڈ کے تحت کپڑے پہن کر کالج آئیں۔ سماج وادی اسٹوڈنٹس یونین کی جانب سے کالج انتظامیہ کو میمورنڈم دیا گیا ہے۔ کالج انتظامیہ سے اس معاملے کو جلد سے جلد حل کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔