نوئیڈا کے سیکٹر 31 میں واقع نٹھاری گاؤں میں سماج وادی پارٹی یوجن سبھا نے نوئیڈا رورل کے ساتھ مل کر پکوڑا بنا کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ کارکنوں نے پکوڑے تل کر لوگوں میں پکوڑے تقسیم کر دیا۔ اس دوران کارکنوں نے مودی اور یوگی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ نوجوان مخالف حکومت نہیں چلے گی ، نوجوانوں کو روزگار دو ، جیسے لکھے گئے نعروں کے پوسٹر لہرائے گئے۔
اس موقع پر ایس پی کے سابق ترجمان راگھویندر دبے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو بے روزگاری کا سامنا ہے اور جن کے پاس روزگار تھا وہ ھی چھین لیا گیا۔ سینٹر فار انڈین اکنامی کے اعداد و شمار کے مطابق ، لاک ڈاؤن کے ایک ماہ کے اندر 12 کروڑ افراد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مودی سرکار جس نے ہر سال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا ، اپنی پانچ سالہ مدت میں ایک کروڑ نوکریاں بھی فراہم نہیں کر سکی۔ مودی جی نے کہا تھا کہ پکوڑا تلنا بھی روزگار ہے ، اسی لئے ایس پی کارکنوں نے پکوڑے تلے ہیں۔ اس حکومت سے اور کیا امید کی جا سکتی ہے؟ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ نوجوانوں کو روزگار دو یا پھر بی جے پی کو اقتدار میں رہنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
یوجن سبھا کے صدر انیل پنڈت نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کے دکھوں کو سمجھنے سے قاصر ہے۔ نوجوان روزگار کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حکومت عوام کو ہندو مسلم کے مسلئہ میں الجھا رہی ہے۔ اب نوجوان اپنے حقوق لے کر رہیں گے۔