اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگو کو روکنے کے لیے گئے انتظامات ناکافی ثابت ہورہے ہیں۔ بیداری پروگرام بھی ڈینگو کو روکنے میں کام نہیں آیا ہے۔ حالانکہ انتظامیہ فوکنگ اور جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ سے اس وبا کو روکنے کی کوشش کررہی ہے اور پختہ انتظامات ہونے کے دعوے کیے جارہے ہیں۔
ضلع میں ڈینگو مریضوں کی تعداد 66 سے اوپر پہنچ چکی ہے۔ ضلع سہارنپورمیں جب سے کورونا کم ہوا ہے اسی وقت سے ڈینگو نے ضلع میں قہر برپا کر دیا۔
سب سے پہلے شہر کے قریب 7 کلو میٹر دور ٹپری کلاں میں ڈینگو کے مریض کی شناخت ہوئی، اس کے بعد محکمہ صحت کی ٹیم فوراً گاﺅں پہنچی اور گھروں کا سروے کیا۔ لوگوں کی جانچ کرنے کے ساتھ ہی انہیں دوائیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: دلتوں پر حملہ کرنے والا کلیدی ملزم گرفتار
اے ڈی ہیلتھ سے لے کر سی ایم او تک نے گاﺅں میں ڈیرہ ڈالے رکھا، اس کے بعد تو پورے ضلع میں یکایک ڈینگو کے مریض ملنے لگے۔
سرساوہ ، مظفرنگر، پوارکا ، تیترو، گنگوہ ، ناگل، دیوبند سمیت شہر کی کئی کالونیوں میں ڈینگو کے مریض مل چکے ہیں۔
پرائیویٹ اسپتالوں میں ہر چوتھا مریض ڈینگو کا نکل رہا ہے جو محکمہ صحت کے ریکارڈ میں درج نہیں ہے۔ محکمہ کی رپورٹ میں ابھی تک صرف 66مریض ہی درج ہیں ، جب کہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع ملیریا آفیسر شوانگا گوڑ کا کہنا تھا کہ ڈینگو کو روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، روزانہ ٹیمیں گاﺅں دیہات میں بھیجی جارہی ہیں۔
گجیندر سنگھ نگر آیوکت نے کہاکہ شہر میں روزانہ فوگنگ کرائی جارہی اور شہر کو ڈینگو سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔