ETV Bharat / state

سہارنپور: ڈھائی برسوں تک یرغمال بناکر رکھنے کا الزام - دیوبند کوتوالی

سہارنپور کے دیوبند کوتوالی علاقہ کے ایک گاؤں کی لڑکی نے اتراکھنڈ کی دو خواتین سمیت سات لوگوں پر نشیلی گولیاں کھلاکر زبردستی ڈھائی برسوں تک یرغمال بناکر رکھنے کاالزام لگایا ہے۔

سہارنپور
سہارنپور
author img

By

Published : Dec 5, 2019, 10:33 PM IST

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ایک شخص نے مذہب تبدیل کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسایا اور ڈھائی برسوں تک نا صرف اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرتارہا بلکہ اپنے ساتھیوں سے بھی اس کی عزت کا سودا کیا۔

اس کے بعد متاثرہ لڑکی اپنے اہل خانہ کے ساتھ کوتوالی(پولیس اسٹیشن) میں شکایت درج کی۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اتراکھنڈ کے مانک پور گاؤں کا نوجوان فوٹوگرافر ہے اور گاؤں میں بہت سی شادیوں میں فوٹو گرافی کا کام کرنے آتا تھا، اس دوران نوجوان نے اپنا مذہب تبدیل کرنے کا ڈھونگ کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیا۔

متاثرہ لڑکی، ویڈیو

متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا کہ 17 جولائی 2017 کو ملزم نے اسے رات کے وقت گھر سے باہر بلایا اور زبردستی اسے کار میں بٹھا کر ساتھ لے گیا اور بعد میں نشہ آور گولیاں کھلانے کے بعد اسے اپنے ساتھ مانک پور گاؤں لے گیا، جب اسے ملزم نوجوان کے مذہب کا علم ہوا تو اس نے گھر واپس جانے کی بات کی جس پر نوجوان نے اسے زبردستی یرغمال بنا لیا اور مسلسل زبردستی اس کو نشہ آور گولیاں کھلا کراس کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا رہا۔

متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ ملزم نے کئی بار اپنے ساتھیوں کوبلا کر ان کے ذریعے جنسی استحصال کیا۔

لڑکی نے بتایا کہ 30 نومبر کی رات وہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی اور اپنے گھر پہنچی، جس کے بعد اس نے اپنے گھر والوںکو سارا واقعہ سنایا۔

متاثرہ لڑکی نے دو خواتین سمیت سات افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔

متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ، ڈی جی پی، ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور قومی کمیشن برائے خواتین کو بھی درخواست بھیج کر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے میں انسپکٹر یگ دت شرما نے کہا کہ لڑکی کی شکایت پر کیس کی تحقیقات جاری ہے۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ایک شخص نے مذہب تبدیل کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسایا اور ڈھائی برسوں تک نا صرف اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرتارہا بلکہ اپنے ساتھیوں سے بھی اس کی عزت کا سودا کیا۔

اس کے بعد متاثرہ لڑکی اپنے اہل خانہ کے ساتھ کوتوالی(پولیس اسٹیشن) میں شکایت درج کی۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اتراکھنڈ کے مانک پور گاؤں کا نوجوان فوٹوگرافر ہے اور گاؤں میں بہت سی شادیوں میں فوٹو گرافی کا کام کرنے آتا تھا، اس دوران نوجوان نے اپنا مذہب تبدیل کرنے کا ڈھونگ کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیا۔

متاثرہ لڑکی، ویڈیو

متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا کہ 17 جولائی 2017 کو ملزم نے اسے رات کے وقت گھر سے باہر بلایا اور زبردستی اسے کار میں بٹھا کر ساتھ لے گیا اور بعد میں نشہ آور گولیاں کھلانے کے بعد اسے اپنے ساتھ مانک پور گاؤں لے گیا، جب اسے ملزم نوجوان کے مذہب کا علم ہوا تو اس نے گھر واپس جانے کی بات کی جس پر نوجوان نے اسے زبردستی یرغمال بنا لیا اور مسلسل زبردستی اس کو نشہ آور گولیاں کھلا کراس کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا رہا۔

متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ ملزم نے کئی بار اپنے ساتھیوں کوبلا کر ان کے ذریعے جنسی استحصال کیا۔

لڑکی نے بتایا کہ 30 نومبر کی رات وہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی اور اپنے گھر پہنچی، جس کے بعد اس نے اپنے گھر والوںکو سارا واقعہ سنایا۔

متاثرہ لڑکی نے دو خواتین سمیت سات افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔

متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ، ڈی جی پی، ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور قومی کمیشن برائے خواتین کو بھی درخواست بھیج کر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے میں انسپکٹر یگ دت شرما نے کہا کہ لڑکی کی شکایت پر کیس کی تحقیقات جاری ہے۔

Intro:اینکر

سہارنپور

         سہارنپور کے دیوبند کوتوالی علاقہ کے ایک گاوں کی باشندہ لڑکی نے اتراکھنڈ کے باشندہ دو خواتین سمیت سات لوگوں پر نشیلی گولیاںکھلاکر زبردستی ڈھائی سال تک یرغمال بناکر رکھنے کاالزام لگایاہے،متاثرہ نے کوتوالی پہنچ کر ملزموں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔


Body:بتایاکہ ایک شخص نے مذہب تبدیل کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیا ،ڈھائی سال تک ملزم نہ صرف اس کی عصمت دری کرتارہا بلکہ اپنے ساتھیوں سے بھی اس کی عزت کا سودا کیا ۔ آج متاثرہ لڑکی اپنے اہل خانہ کے ساتھ کوتوالی پہنچی اور پولیس کو دی گئی تحریر میں بتایا کہ اتراکھنڈ کے مانک پور گاو ¿ں کا باشندہ ایک نوجوان فوٹوگرافر ہے جو گاو ¿ں میں بہت سی شادیوں میں فوٹو گرافی کا کام کرنے آتا تھا۔ اس دوران نوجوان نے اپنا مذہب تبدیل کرنے کاڈھونگ کرکے اسے اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ 17 جولائی 2017 کو ملزم نے اسے رات کے وقت گھر سے باہر بلایا اور زبردستی اسے کار میں بٹھاکر ساتھ لے گیا، جس کے بعد نشہ آور گولیاںکھلانے کے بعد وہ اسے اپنے ساتھ مانک پور گاوں لے گیا۔ جب اسے ملزم نوجوان کے مذہب کا علم ہوا تو اس نے گھر واپس جانے کی بات کی جس پر مذکورہ نوجوان نے اسے زبردستی یرغمال بنا لیا اور مسلسل زبردستی اس کو نشہ آور گولیاںکھلاکراس کی عصمت دری کی ۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ ملزم نے کئی بار اپنے ساتھیوں کوبلاکر ان سے بھی اسے ہوس کا شکار بنوایاگیا۔اس نے بتایا کہ 30 نومبر کی رات ، وہ کسی طرح فرار ہوگئی اور اپنے گھر پہنچی۔ جس کے بعد اس نے کنبہ والوں کو سارا واقعہ سنایا۔ متاثرہ خاتون نے دو خواتین سمیت سات افراد کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔متاثرہ خاندان نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ، ڈی جی پی ، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی اور قومی کمیشن برائے خواتین کو بھی درخواست بھیج کر کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔ انسپکٹر یگ دت شرما کا کہنا ہے کہ تحریر کی بنیاد پر کیس کی تحقیقات کی جارہی ہے ،جانچ کے بعد آگے گی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ 





Conclusion:بائٹ:1متاثرہ خاتون
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.