سنبھل: ایس پی رکن پارلیمنٹ ضیاالرحمن برق اور ان کے والد مولانا مملوک الرحمان برق کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دوسری برادری کے ایک نوجوان پر ایس پی ایم پی کے گھر میں گھسنے اور ایم پی اور ان کے والد کو جان سے مارنے کی دھمکی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ پورا واقعہ 26 دسمبر کا بتایا جا رہا ہے۔
لودھی سرائے کا رہنے والا کامل نخاسہ تھانہ علاقے کے محلہ دیپا سرائے میں واقع ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق کی رہائش گاہ پر بطور نگراں کام کرتا ہے۔ کامل نے الزام لگایا کہ 26 دسمبر کو ایک اور برادری کا ایک نوجوان رکن پارلیمنٹ کے گھر میں گھس گیا اور رکن پارلیمنٹ اور ان کے والد کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
نوجوانوں نے ایس پی رکن پارلیمنٹ اور ان کے والد کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی، لیکن جب لوگ جمع ہوئے تو ملزم فرار ہوگیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوسری برادری سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان وہی نوجوان ہے جو 20 دسمبر کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جمعہ کی نماز کے دوران ماتھے پر تلک اور گلے میں زعفرانی تولیہ باندھ کر جامع مسجد پہنچا تھا۔ اندر جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم پولیس نے امن کی خلاف ورزی پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا۔ اس کے بعد نوجوان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
پولیس نے اس معاملے میں کہا تھا کہ ملزم ذہنی طور پر کمزور ہے۔ اب پولیس نے ایس پی ایم پی اور ان کے والد کو دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا ہے۔ ایس پی کرشنا کمار بشنوئی نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تفتیش کی جا رہی ہے۔