میرٹھ: ملک سے مذہبی اختلافات کو دور کرنے و قومی یکجہتی کو مضبوط کرنے کے مقصد سے جمیعت العلماء ہند کی جانب سے ملک گیر پیمانے پر 'سدبھاؤنا سنسد' کے عنوان سے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اسی کے تحت اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں بھی 28 ستمبر کو جمیعت العلماء ہند کی مقامی یونٹ کی جانب سے اجلاس ہوگا جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں کے علاوہ ملی اور سماجی تنظیموں کے اراکین شرکت کر کے اپنے خیالات کیا اظہار کریں گے کہ ملک بھر میں پھیلے نفرت کے ماحول کو کس طرح ختم کیا جائے۔ Hatred in India
مختلف مذاہب کے درمیان کی دوری کو ختم کرنے کے مقصد سے 24 ستمبر سے شروع ہوئی جمیعت العلماء کی اس مہم میں ملک گیر سطح پر تقریباً 100 جگہوں پر اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں جس سے کہ ملک میں ہندو مسلم کے درمیان پیدا کی جا رہی خلیج کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ دیگر مذاہب کے رہنماؤں کو ساتھ لے کر 'سدبھاؤنا سنسد' کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ مختلف مذاہب کے درمیان پیدا کیے جا رہے فاصلوں کو بھی کم کیا جاسکے۔ اسی کے تحت میرٹھ میں 28 ستمبر کو منعقد اجلاس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں کو مدعو کیا جا رہا ہے۔
میرٹھ میں منعقد کیے جا رہے جمیعت کے اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے جہاں جمیعت کے کارکنان مختلف مذاہب کے رہنماؤں کو دعوت دے رہے ہیں وہیں اس اجلاس کے ذریعے وہ ملک مین قومی یکجہتی کو مضبوط کرنے کے ساتھ ملک کی سالمیت کو برقرار رکھنے کی بات کہہ رہے ہیں۔