اتراکھنڈ کے نینی تال سے تعلق رکھنے والے آر ٹی آئی کارکن دانش خان نے بدھ کے روز یو این آئی سے بات چیت میں کہاکہ سات جولائی کو حقوق انسانی کمیشن میں ایک عرضی داخل کی تھی جس میں انہوں نے رامپور کے ایس پی رکن پارلیمان کے خلاف درج مقدموں کو فرضی قرار دیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ کمیشن نے ان کی عرض کو دس اگست کو درج کیا تھا جبکہ 16 اگست کو عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا گیا تھا کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے اس لیے اس پر غور نہیں کیا جاسکتا۔
دانش خان نے کہاکہ اعظم کے خلاف درج زیادہ تر مقدموں میں انہیں ضمانت مل چکی ہے۔ اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی حمیت کو دیکھتے ہوئے حقوق انسانی کمیشن اس پر ایکشن لے۔
- مزید پڑھیں: اعظم خاں کی 74 ویں سالگرہ: سماجوادی کارکنان نے خاموش سائیکل ریلی نکالی
- Azam Khan: اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے ضمانت، جلد رہائی ممکن
انہوں نے کہاکہ اپنی عرضی میں انہوں نے مسٹر اعظم کے علاوہ ملک میں رہنے والے مذہبی اقلیتوں کے ہراسانی کی بات کہی ہے جس کے خارج ہونے کے بعد اب وہ اقوام متحدہ جائیں گے۔ اس سلسلے میں وہ اگلے ایک دو دن میں ای میل کے ذریعہ اپنی بات یو این کے سامنے پیش کریں گے۔'
یواین آئی