اطلاعات کے مطابق رام پور تحصیل سوار کے گاؤں مرزا پور کے رہائشی احسان عرف ببلو نے بتایا کہ چند ماہ قبل وہ گاؤں کے ایک فارم ہاؤس پر کام کررہا تھا۔ اس دوران اچانک کالے رنگ کے ناگ ناگن کا ایک جوڑا سامنے آگیا۔ احسان نے اپنی جان بچانے کے لیے فاوڑے سے ایک سانپ کو مار کر مٹی میں دفن کردیا جب کہ دوسرا سانپ بھاگ گیا۔ Snake attack on a person in Rampur
ببلو کے مطابق اس کے بعد سے اس پر مسلسل سانپ کا حملہ جاری ہے۔ جب وہ کسی کھیت میں کام کرنے جاتا ہے تو سانپ خاموشی سے اس پر حملہ کر دیتا ہے۔ سات ماہ میں تقریباً سات بار اس پر سانپ نے حملہ کیا ہے لیکن ہر بار وہ علاج سے بچ جاتا ہے، سانپ کا یہ بدلہ ان دنوں رام پور میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ Snake attack on a person in Rampur
مزید پڑھین:
اس حوالے سے فارم ہاؤس کے مالک ستیندر بتاتے ہیں کہ ببلو کے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ ان کی پرورش کے لیے ببلو کھیت میں کام کرتا ہے۔ ہر بار ناگن آکر چپکے سے ببلو کو کاٹ لیتی ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ اسے ڈاکٹر کے پاس لے جاتے ہیں جہاں علاج سے اس کی جان بچ جاتی ہے، ناگن کے انتقام کی وجہ سے ببلو کی جان ہر وقت خطرے میں ہے۔ ببلو نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم کہ یہ حملہ کب تک جاری رہے گا۔ ان کے مطابق ممکن ہے ناگن ببلو سے ناگ کی موت کا بدلہ لے رہی ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ سانپ کا تعلق کوبرا نسل سے ہے۔