خاتون پولیس اسٹیشن میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان درج کرایا، اس موقع پر ان کے ساتھ عظیم نگر تھانہ کے سابق ایس او کشلویر سنگھ بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ آل حسن پر 27 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ سماجوادی حکومت میں انہوں نے سی او رہتے ہوئے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اعظم خان اور ان کی جوہر یونیورسٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اترپردیش میں یوگی حکومت کے اقتدار میں آجانے کے بعد سے جہاں سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان کے خلاف درجنوں مقدمات دائر کرکے کارروائی کی جا رہی ہے وہیں ان کے قرابتداروں کو بھی بالکل نہیں بخشا جا رہا ہے۔
آج سابق سی او آل حسن نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ایس آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان درج کرایا۔ وہیں اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے ان کے دفاعی وکیل زبیر احمد نے بتایا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے 4 مارچ 2020 کو حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ سی او کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی گئی تھی۔