غزہ: اسرائیل نے تین یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے دیر رات اپنی جیلوں سے 90 فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ رہائی پانے والے فلسطینیوں میں سے کچھ لوگوں کو رام اللہ اور مشرقی یروشلم میں ان کے گھروں میں لے جایا گیا ہے۔ ان قیدیوں میں مغربی کنارے کے 78 رہائشی شامل ہیں، جنہیں اوفر جیل کے قریب بیٹونیا چیک پوائنٹ پر رہا کیا گیا۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی پہلی کھیپ کو مغربی کنارے کی عفر جیل پہنچایا، جہاں اسرائیلی فوج اور ریڈ کراس کے نمائندوں نے ہر قیدی کی شناخت کی تصدیق کی اور ان کو رہا کرنے سے پہلے ان کا طبی معائنہ کیا۔ بقیہ 12 قیدیوں کو رہا کرنے کے بعد مشرقی یروشلم میں ان کے گھروں کو پہنچا دیا گیا۔
آج رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں میں ایک نابالغ بچی سمیت 69 خواتین اور آٹھ نابالغ بچے اور 12 مرد شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران تقریباً 2000 قیدیوں کو رہا کرنے کا منصوبہ ہے۔
غزہ سے تین خواتین یرغمالی رہا
تقریباً تین گھنٹے تاخیر سے نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت سب سے پہلے حماس نے غزہ سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا۔ فلسطینی تنظیم حماس نے اتوار کی شام کو تین خواتین اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے کہا کہ تینوں یرغمالی اسرائیل میں اپنے اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ رہا ہونے والے یرغمالیوں میں رومی جونین، ایملی دماری اور دورون شطنبر خیر شامل ہیں جنہیں حماس نے 471 دنوں کی جنگ کے بعد معاہدے کے تحت رہا کیا ہے۔
وہیں حماس نے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو میں حماس کے جنگجو اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی سے قبل "گفٹ بیگ" اور "سرٹیفکیٹ" دے رہے ہیں۔ ان 'گفٹ بیگس' میں مبینہ طور پر قید کے دوران لی گئیں ان کی تصاویر سمیت دیگر چیزیں رکھی گئی ہیں۔
اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ حماس یرغمالیوں کو غزہ شہر کے ایک مرکزی چوک پر ایک میٹنگ پوائنٹ پر لے جا رہے ہیں اور موقعے پر موجود بڑی تعداد میں بندوق برداروں کے ساتھ فلسطینی عوام گانا گا رہے ہیں اور نعرے لگا رہے ہیں۔
حماس کی تحویل سے یرغمالیوں کو حاصل کرنے کے بعد ریڈ کراس نے انہیں اسرائیلی فوج کے حوالے کیا، جہاں ابتدائی طبی جانچ کے بعد انہیں ہیلی کاپٹر سے اسرائیل میں ایک اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے مختلف جانچ کے بعد ان کی حالت خاندانوں کو بہتر بتاتے ہوئے اپنے گھر لوٹنے اور اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دے دی۔ اسرائیل کے ٹیل ہاشومر ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نے ایک بیان میں کہا کہ رہائی پانے والے یرغمالیوں کی جسمانی حالت اچھی ہے۔ وہ اپنے خاندان کے لوگوں کے ساتھ دوبارہ مل سکتیں ہیں۔
وہیں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے غزہ میں بندوقیں خاموش ہو گئی ہیں اور بے گھر فلسطینی جوق در جوق اپنے تباہ حال گھروں کی طرف لوٹنا شروع ہو گئے ہیں۔