ETV Bharat / state

Atique and Ashraf murder case عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل، لاء اینڈ آرڈر پر سوالات

عتیق و اشرف کے قتل کے بعد اترپردیش میں سیاسی بحث شروع ہوگئی ہے اور اپوزیشن جماعتیں ریاست کے لاء اینڈ آرڈر پر سوالات کھڑی کر رہی ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے پولیس سکیورٹی کے دوران کسی کو مارا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی سکیورٹی کا کیا ہوگا؟Reaction on Atiq and Ashraf murder case

عتیق اور اشرف قتل پر سیاسی رہنماوں کا ردعمل
عتیق اور اشرف قتل پر سیاسی رہنماوں کا ردعمل
author img

By

Published : Apr 16, 2023, 8:47 AM IST

Updated : Apr 16, 2023, 9:11 AM IST

لکھنؤ: اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے پریاگ راج میں اسپتال کے باہر سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کو 'جرم کی انتہا' قرار دیا ہے۔ اکھلیش نے قتل کے بعد ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے سوال کیا کہ پولیس کی حفاظت کے درمیان کسی کو کیسے مارا جا سکتا ہے؟ اکھلیش نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ یوپی میں جرائم اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ جب پولیس کے گھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو مارا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی سکیورٹی کا کیا ہوگا؟ جس کی وجہ سے عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر ایسا ماحول بنا رہے ہیں۔

  • उप्र में अपराध की पराकाष्ठा हो गयी है और अपराधियों के हौसले बुलंद है। जब पुलिस के सुरक्षा घेरे के बीच सरेआम गोलीबारी करके किसीकी हत्या की जा सकती है तो आम जनता की सुरक्षा का क्या। इससे जनता के बीच भय का वातावरण बन रहा है, ऐसा लगता है कुछ लोग जानबूझकर ऐसा वातावरण बना रहे हैं।

    — Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • In a society where murderers are celebrated, what’s the use of a criminal justice system?

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس کے ساتھ ہی عتیق و اشرف کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پر ردعمل کا دور دورہ ہے۔ اکھلیش کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور ایم پی اسد الدین اویسی نے بھی اس قتل عام پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ جب یہ قتل عام ہوا تو عتیق اور اشرف پولیس کی حراست میں تھے۔ ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں تھیں۔ انہوں نے اس واقعہ کو یوگی حکومت کے لا اینڈ آرڈر کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ انکاؤنٹر راج کا جشن منانے والے بھی اس قتل کے ذمہ دار ہیں۔

  • #WATCH | UP's BJP govt has a role in this. Supreme Court-monitored investigation should be done and a committee should be formed. No officer from Uttar Pradesh should be included in the committee: AIMIM chief Asaduddin Owaisi on Atiq Ahmed and Ashraf's murder in Prayagraj pic.twitter.com/DJBrME39Dl

    — ANI (@ANI) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • #WATCH | How did they (killers) get those weapons?... Why were they raising religious slogans after killing them? What will you call them if not terrorists? Will you call them Patriots? People celebrating this incident are vultures...: AIMIM chief A Owaisi on Atiq-Ashraf's murder pic.twitter.com/7rhwvxD5SV

    — ANI (@ANI) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں:۔ Atique And Ashraf Killed in Firing عتیق احمد اور اشرف احمد فائرنگ میں ہلاک

کانگریس پارٹی سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان عمران پرتاب گڑھی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عتیق احمد اور اشرف کا قتل اسپانسرڈ قتل ہے، میڈیا عرصہ دراز سے ان کا قتل کرنا چاہتا تھا، اسی لیے قاتلوں کو میڈیا پرسن بنا کر لایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ حملہ کے انکشافات سے توجہ ہٹانے کے لیے اس واردات کو انجام دیا گیا ہے۔ کیا خوب قانون کا راج ہے کہ پولیس حراست میں قتل ہو رہے ہیں۔ وہیں بی ایس پی کی رہنما مایا وتی نے بھی مذکورہ معاملہ میں ریاست کے لا اینڈ آرڈر پر سوالات کھڑے کئے ہیں، انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بریلی جیل سے لائے گئے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو کل رات پریاگ راج میں پولس حراست میں کھلے عام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جو یوپی حکومت کے لاء اینڈ آرڈر اور اس کے کام کاج پر بہت سے سنگین سوالیہ نشان اٹھاتے ہیں۔

  • ये प्रायोजित हत्या है,मीडिया तो कब से मारना चाहता था इसीलिये हत्यारों को मीडियाकर्मी बनाकर लाया गया।
    पुलवामा खुलासे से ध्यान हटाने के लिये एक बड़ी घटना घटाई गई।
    कमाल का क़ानूनी राज है,पुलिस कस्टडी में मर्डर हो रहे हैं।
    अभी कल ही संविधान निर्माता का जन्मदिन मनाया गया है।

    — Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • 1. गुजरात जेल से अतीक अहमद व बरेली जेल से लाए गए उनके भाई अशरफ की प्रयागराज में कल रात पुलिस हिरासत में ही खुलेआम गोली मारकर हुई हत्या, उमेश पाल जघन्य हत्याकाण्ड की तरह ही, यूपी सरकार की कानून-व्यवस्था व उसकी कार्यप्रणाली पर अनेकों गंभीर प्रश्नचिन्ह खड़े करती है।

    — Mayawati (@Mayawati) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ پولیس کی سیکیورٹی میں طبی جانچ کے لیے کالون اسپتال لائے جانے والے عتیق اور اشرف کو اسپتال کے باہر سرعام گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ عتیق اور اشرف کو گولی مارنے والے تینوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تینوں قاتل میڈیا والوں کے روپ میں ہجوم میں داخل ہوئے تھے۔ بتادیں کہ 13 اپریل کو ہی عتیق احمد کا بیٹا اسد جھانسی میں پولیس انکاونٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا اور اس کی لاش کو ہفتہ کو ہی سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔

لکھنؤ: اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے پریاگ راج میں اسپتال کے باہر سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کو 'جرم کی انتہا' قرار دیا ہے۔ اکھلیش نے قتل کے بعد ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے سوال کیا کہ پولیس کی حفاظت کے درمیان کسی کو کیسے مارا جا سکتا ہے؟ اکھلیش نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ یوپی میں جرائم اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ جب پولیس کے گھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو مارا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی سکیورٹی کا کیا ہوگا؟ جس کی وجہ سے عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر ایسا ماحول بنا رہے ہیں۔

  • उप्र में अपराध की पराकाष्ठा हो गयी है और अपराधियों के हौसले बुलंद है। जब पुलिस के सुरक्षा घेरे के बीच सरेआम गोलीबारी करके किसीकी हत्या की जा सकती है तो आम जनता की सुरक्षा का क्या। इससे जनता के बीच भय का वातावरण बन रहा है, ऐसा लगता है कुछ लोग जानबूझकर ऐसा वातावरण बना रहे हैं।

    — Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • In a society where murderers are celebrated, what’s the use of a criminal justice system?

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس کے ساتھ ہی عتیق و اشرف کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پر ردعمل کا دور دورہ ہے۔ اکھلیش کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور ایم پی اسد الدین اویسی نے بھی اس قتل عام پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ جب یہ قتل عام ہوا تو عتیق اور اشرف پولیس کی حراست میں تھے۔ ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں تھیں۔ انہوں نے اس واقعہ کو یوگی حکومت کے لا اینڈ آرڈر کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ انکاؤنٹر راج کا جشن منانے والے بھی اس قتل کے ذمہ دار ہیں۔

  • #WATCH | UP's BJP govt has a role in this. Supreme Court-monitored investigation should be done and a committee should be formed. No officer from Uttar Pradesh should be included in the committee: AIMIM chief Asaduddin Owaisi on Atiq Ahmed and Ashraf's murder in Prayagraj pic.twitter.com/DJBrME39Dl

    — ANI (@ANI) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • #WATCH | How did they (killers) get those weapons?... Why were they raising religious slogans after killing them? What will you call them if not terrorists? Will you call them Patriots? People celebrating this incident are vultures...: AIMIM chief A Owaisi on Atiq-Ashraf's murder pic.twitter.com/7rhwvxD5SV

    — ANI (@ANI) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں:۔ Atique And Ashraf Killed in Firing عتیق احمد اور اشرف احمد فائرنگ میں ہلاک

کانگریس پارٹی سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان عمران پرتاب گڑھی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عتیق احمد اور اشرف کا قتل اسپانسرڈ قتل ہے، میڈیا عرصہ دراز سے ان کا قتل کرنا چاہتا تھا، اسی لیے قاتلوں کو میڈیا پرسن بنا کر لایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ حملہ کے انکشافات سے توجہ ہٹانے کے لیے اس واردات کو انجام دیا گیا ہے۔ کیا خوب قانون کا راج ہے کہ پولیس حراست میں قتل ہو رہے ہیں۔ وہیں بی ایس پی کی رہنما مایا وتی نے بھی مذکورہ معاملہ میں ریاست کے لا اینڈ آرڈر پر سوالات کھڑے کئے ہیں، انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بریلی جیل سے لائے گئے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو کل رات پریاگ راج میں پولس حراست میں کھلے عام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جو یوپی حکومت کے لاء اینڈ آرڈر اور اس کے کام کاج پر بہت سے سنگین سوالیہ نشان اٹھاتے ہیں۔

  • ये प्रायोजित हत्या है,मीडिया तो कब से मारना चाहता था इसीलिये हत्यारों को मीडियाकर्मी बनाकर लाया गया।
    पुलवामा खुलासे से ध्यान हटाने के लिये एक बड़ी घटना घटाई गई।
    कमाल का क़ानूनी राज है,पुलिस कस्टडी में मर्डर हो रहे हैं।
    अभी कल ही संविधान निर्माता का जन्मदिन मनाया गया है।

    — Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) April 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • 1. गुजरात जेल से अतीक अहमद व बरेली जेल से लाए गए उनके भाई अशरफ की प्रयागराज में कल रात पुलिस हिरासत में ही खुलेआम गोली मारकर हुई हत्या, उमेश पाल जघन्य हत्याकाण्ड की तरह ही, यूपी सरकार की कानून-व्यवस्था व उसकी कार्यप्रणाली पर अनेकों गंभीर प्रश्नचिन्ह खड़े करती है।

    — Mayawati (@Mayawati) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ پولیس کی سیکیورٹی میں طبی جانچ کے لیے کالون اسپتال لائے جانے والے عتیق اور اشرف کو اسپتال کے باہر سرعام گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ عتیق اور اشرف کو گولی مارنے والے تینوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تینوں قاتل میڈیا والوں کے روپ میں ہجوم میں داخل ہوئے تھے۔ بتادیں کہ 13 اپریل کو ہی عتیق احمد کا بیٹا اسد جھانسی میں پولیس انکاونٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا اور اس کی لاش کو ہفتہ کو ہی سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔

Last Updated : Apr 16, 2023, 9:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.