راہل کو لوگوں کی کھلی حمایت بھی حاصل ہوئی اور سوشل میڈیا پر بھی چھا گئے ۔
راہل گاندھی نے ہفتہ کی صبح دس بجے ٹویٹ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت مجھے ہاتھرس کے اس دکھی خاندان سے ملنے اور ان کے دکھ بانٹنے سے نہیں روک سکتی ہے۔
ان کے اس ٹویٹ پر لائک کی لائن لگ گئی اور دوپہر بعد جب وہ ڈی این ڈی بارڈر پر نوئیڈا پولیس کے سامنے کھڑے تھے اور ہاتھرس جانے پر اصرار کیا تو ایک لاکھ لوگوں نے اسے پسند کیا اور راہل کے اعلان کی حمایت کی۔
یکم اکتوبر کو راہل کو بھی اسی طرح کی تائید ملی تھی ، جبکہ ماضی میں بڑے معاملات میں بھی ٹویٹ کرتے رہے تھے تو پچاس ہزار کے قریب لائیکس ملتی تھیں۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے جس طرح ہاتھرس واقعے پر یوگی حکومت کو گھیر ا، اس نے ان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔ راہل تین دن سوشل میڈیا پر چھائے رہے۔ ہفتے کے روز غیر متوقع طور پر راہل کو صرف چھ گھنٹوں میں ایک ٹویٹ پر ایک لاکھ سے زیادہ لائکس ملے۔ ہاتھرس سے واپس آنے کے بعد انہوں نے رات دس بجے جو ٹویٹ کیا تھا اسے بھی صبح تک 80 ہزار افراد نے لائک کیا۔
راہل کے ہاتھرس جانے کے اعلان کا لوگوں کی حمایت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اس ٹویٹ پر انہیں 1.5 لاکھ لائیکس مل چکے ہیں ، جبکہ ان کے ٹویٹ کو 34 ہزار لوگوں نے ریٹویٹ کیا ہے۔ اس ٹویٹ پر 17 ہزار افراد نے تبصرہ بھی کیا ہے۔
انہیں گزشتہ تین دنوں میں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے۔ ٹویٹر پر ان کے فالوورز بھی بڑھ کر ایک کروڑ 63 لاکھ ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گزشتہ تین دنوں میں ، راہل جب بھی یوگی حکومت پر نکتہ چینی کی ان کی لائک میں اضافہ ہوا۔ ان کے دوسرے ٹویٹ کو اس ٹویٹ کی طرح حمایت حاصل نہیں ہوئی جس میں انہوں نے یوگی حکومت کی براہ راست چیلنج کیا ہے۔ دو دن پہلے انہوں نے ہاتھرس کے واقعے کے بارے میں کہا تھا کہ اس غم کی گھڑی میں اپنوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جاتا۔ سوگ میں ڈوبے ایک کنبہ سے ملنا بھی حکومت کو ڈرا دیتا ہے۔ اتنا مت ڈرو مکھیہ منتری !
ان کے ٹویٹ کو ایک لاکھ 44 ہزار افراد نے پسند کیا ہے۔ اسی طرح 2 اکتوبر کو ، جب مہاتماگاندھی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں دنیا میں کسی سے نہیں ڈروں گا ، کسی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے سامنے نہیں جھکوں گا ، میں باطل کو حق سے جیت سکتا ہوں اور باطل کی مخالفت کرتے ہوئے تمام برائیوں کا مقابلہ کرسکتا ہوں۔ اس ٹویٹ کو بھی ایک لاکھ 24 ہزار افراد نے پسند کیا ۔