رامپور رضا لائبریری میں قرآن مجید کے نایاب نسخے صدیوں سے محفوظ ہیں۔ ہر برس ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے اور شوال کے شروع عشرے تک یہاں قرآن کریم کے مختلف و نایاب نسخوں کی نمائش کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس نمائش میں دور دراز سے شائقین پہنچ کر حیرت انگیز نسخوں کو کھلی آنکھوں سے دیکھتے ہیں۔
اس نمائش میں جو سب سے اہم قرآن کا نسخہ موجود ہے وہ حضرت علی رضی اللہ عنہا کے ہاتھ کا لکھا قرآن پاک ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نمائش میں مسلمانوں سے زیادہ برادران وطن کی تعداد نظر آتی ہے۔
برادران وطن کی بڑی تعداد قرآن مجید کو دیکھنے کے ساتھ ہی اس کے پیغام کو بھی جاننے کے خواہا ہوتے ہیں۔
دہلی سے نمائش میں آئیں لکشمی کا کہنا ہے کہ یہاں آکر ان کو بہت اچھا لگا۔ انہوں نے کہا کہ خاص کر قرآن کریم کے یہ نایاب نسخے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
مسرگرم راز، جو رامپور کی ہی رہنے والی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ نسخے تو بے شک اچھے ہیں لیکن اگر اس نمائش میں قرآن کے پیغامات کو اردو کے ساتھ ہی ہندی یا دیگر کسی اور زبان میں بھی لکھا جائے تو ہم جیسے لوگوں کو بھی قرآن مجید کا پیغام سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
کچھ اسی قسم کا مشورہ دہلی سے تشریف لائے بصیر احمد نے بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'رامپور رضا لائبریری کی یہ کوشش کافی اچھی ہے اور اس کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'قرآن کا پیغام صرف مسلمانوں کے لئے نہیں ہے بلکہ ہمارے براداران تک بھی اس کا حقیقی پیغام پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ یہاں قرانی پیغامات کو عربی اور اردو کے ساتھ ہی ملک کی دیگر زبانوں، خاص طور پر ہندی میں بھی اس کا اہتمام کرنا چاہیے'۔
اس موقع پر بصیر احمد نے دہرادون سے آئے شائقین کے سامنے قرآن کے پیغام کی بھی اپنے الفاظ میں وضاحت کی، جس کو تمام ہی لوگوں نے کافی سراہا۔
اس قسم کی نمائش یا میلے آپسی پیار و محبت اور رواداری کو بھی مضبوط و مستحکم کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ نفرتوں کے اس ماحول میں اگر کہیں بھی اس قسم کی کوششیں کی جا رہیں ہو تو اس کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔