ٹکنالوجی اور میڈیکل سائنسز نے جہاں موجودہ دور میں بے پناہ ترقی کیا ہے، وہیں قدیم روایتی طرز علاج Traditional treatment in Lucknow نے بھی ایک بار پھر سے عوام کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔
لکھنؤ کے سیتا پور روڈ پرنیا پل کے نیچے درجنوں افراد قدیم طرز علاج کو اپنا کر روزانہ متعدد مریضوں کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر جوڑوں کے درد معمولی ہڈیوں کے مریض ہوتے ہیں جو اس روایتی علاج Traditional treatment سے راحت محسوس کرتے ہیں۔
قدیم طرز علاج کو اپناکر مریضوں کو ٹھیک کرنے والے محمد شعیب بتاتے ہیں کہ 'وہ خود مرہم بناتے ہیں اور معمولی مالش یا پٹی اور مرہم کے ذریعے متعدد مریضوں کو ٹھیک کرتے ہیں جو نہ صرف ایک بڑی رقم خرچ کرنے سے بچتے ہیں بلکہ کم وقت میں راحت بھی محسوس کرتے ہیں۔
علاج کرنے والے افراد یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم بڑے مریضوں کو تو ڈاکٹر کے پاس بھیجتے ہیں تاہم ہڈیوں کے معمولی مریضوں کو مالش کے ذریعے ٹھیک کر دیتے ہیں۔ ان کا دعوٰی ہے کہ بعض اوقات میں ڈاکٹرز بھی ان مریضوں کی پریشانی کا ازالہ کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ جنہیں ہم لوگ ٹھیک کرتے ہیں۔
مزید پرھیں:
انہوں نے اس پیشہ کے تعلق سے بتایا کہ 'اس پیشے کو ان کے آباؤ اجداد نے شروع کیا تھا اور یہ فن انہوں نے اپنے آباؤ اجداد سے سیکھ کر کے عوام کو علاج فراہم کر رہے ہیں۔
وہیں علاج کرانے والے افراد کا بھی ماننا ہے کہ ان کے مالش سے ہڈیوں کے مریض کو بھی فائدہ ملتا ہے جس سے قدیم روایتی طرز علاج پر ایک بار پھر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے۔