پاکستان میں جمعہ کی نماز کے موقع پر مسجد میں ہوئے بم دھماکہ کو اقلیتوں کے قتل عام سے تعبیر کرتے ہوئے اس کے خلاف علیگڑھ میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف ہورہے مظالم پر بھی ناراضگی ظاہر کی گئی۔ ضلع کلکٹریٹ پر کیے گئے مظاہرہ کے دوران بم دھماکہ میں متعدد ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی حکومت پر اقلیتوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
مظاہرے کے دوران لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پوسٹر تھامے ہوئے تھے جس پر پاکستان، دہشت گرد اور عمران خان مردہ باد کے نعرے درج تھے۔ بم دھماکہ میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے ایک میمورنڈم پاکستانی ایمبیسی کو روانہ کیا گیا۔
اس موقع پر شیعہ سوسائٹی کے ترجمان منصف حسین عاطف نے بتایا کہ پاکستان میں شیعوں کے خلاف قتل عام پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں، چاہیں وہ مشرف کی حکومت ہو، نواز شریف کی حکومت ہو، بے نظیر بھٹو کی حکومت یا پھر موجودہ عمران خان کی حکومت ہو وہاں پر اقلیتوں بالخصوص شیعہ اقلیتوں کا قتل عام کیا جاتا رہا ہے۔
منصب حسین نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارتی حکومت اس طرح کے دہشت گرد حملوں کے خلاف پاکستانی حکومت سے اپنا سخت احتجاج درج کرائے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے ناپاک عزائم کو منظر عام پر لائے۔
یہ بھی پڑھیں:
علی گڑھ کے ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ سیکنڈ سدھیر کمار نے بتایا کہ پاکستان کی مسجد میں ہوئے دھماکہ میں متعدد شیعہ مسلمان ہلاک ہوئے تھے، جس کے خلاف علیگڑھ کے شہریوں نے احتجاج درج کرایا ہے۔