ETV Bharat / state

پروفیسر ظفر احمد صدیقی نابغہ روزگار شخصیت تھے: مولانا توقیر قاسمی

پروفیسر ظفر احمد صدیقی عربی، فارسی، اردو و دیگر زبانوں کے ماہرین میں سے تھے۔ انہوں نے علامہ شبلی نعمانی پر پی ایچ ڈی مکمل کی۔ اس کے بعد بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں بطور ریڈر مقرر ہوئے۔ بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں بطور صدراپنی خدمات کو انجام دیتے رہے۔

maulana tauqir qasmi
مولانا توقیر قاسمی
author img

By

Published : Dec 30, 2020, 8:10 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں اردو زبان کے معروف محقق و نقاد پروفیسر ظفر احمد صدیقی کے انتقال پر جمیعت علماء ہند کے ضلع صدر مولانا توقیر احمد قاسمی نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ظفر احمد صدیقی میرے عزیزوں میں سے تھے۔ ان سے میرا تعلق 1979 سے تھا۔

پروفیسر ظفر احمد صدیقی نابغہ روزگار شخصیت تھے: مولانا توقیر قاسمی


انہوں نے بتایا کہ مولانا ظفر احمد صدیقی مدرسہ جامعہ اسلامیہ بنارس میں میرے ساتھ تقریباً 15 سال تک بحیثیت سینئر مدرس اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔


انہوں نے کہا کہ مولانا نے بہت ساری کتابوں کی تصنیف کی اور بے شمار سیمیناروں میں شرکت کی، نیز بہت سارے قیمتی وقیع مقالات بھی لکھے۔ علمی دنیا میں ان کی شخصیت نے نمایاں مقام حاصل کیا۔


انہوں نے کہا کہ مولانا کی شخصیت دیکھنے میں انتہائی سادہ تھی، وہ بے تکلف انسان تھے لیکن اندر سے بہت بھاریٹ ذی علم اور ذی وقار تھے۔


مولانا توقیر احمد قاسمی نے مزید کہا دنیا کی نمایاں شخصیات ان کے علم کا اعتراف کرتی تھیں۔


مرحوم شمس الرحمن فاروقی خود مولانا ظفر احمد صدیقی کے علم کا اعتراف کرتے تھے اور ہمارے بڑے بھی اس بات کے قائل تھے کہ مولانا نابغہ روزگار شخصیت میں سے تھے۔ ان کے جانے سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا ہے جس کا پُر ہونا مشکل ہے۔

مزید پڑھیں:ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں پروفیسر ظفر احمد صدیقی سپرد خاک

آپ کو بتا دیں کہ پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا کل سہ پہر میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کا تعلق اتر پردیش کے ضلع مئو کے گھوسی سے تھا۔ انہوں نے اردو زبان میں کئی کتابیں تصنیف کیں۔ وہ مختلف اکیڈمیوں سے انعام و اعزاز سے بھی نوازے گئے تھے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں اردو زبان کے معروف محقق و نقاد پروفیسر ظفر احمد صدیقی کے انتقال پر جمیعت علماء ہند کے ضلع صدر مولانا توقیر احمد قاسمی نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ظفر احمد صدیقی میرے عزیزوں میں سے تھے۔ ان سے میرا تعلق 1979 سے تھا۔

پروفیسر ظفر احمد صدیقی نابغہ روزگار شخصیت تھے: مولانا توقیر قاسمی


انہوں نے بتایا کہ مولانا ظفر احمد صدیقی مدرسہ جامعہ اسلامیہ بنارس میں میرے ساتھ تقریباً 15 سال تک بحیثیت سینئر مدرس اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔


انہوں نے کہا کہ مولانا نے بہت ساری کتابوں کی تصنیف کی اور بے شمار سیمیناروں میں شرکت کی، نیز بہت سارے قیمتی وقیع مقالات بھی لکھے۔ علمی دنیا میں ان کی شخصیت نے نمایاں مقام حاصل کیا۔


انہوں نے کہا کہ مولانا کی شخصیت دیکھنے میں انتہائی سادہ تھی، وہ بے تکلف انسان تھے لیکن اندر سے بہت بھاریٹ ذی علم اور ذی وقار تھے۔


مولانا توقیر احمد قاسمی نے مزید کہا دنیا کی نمایاں شخصیات ان کے علم کا اعتراف کرتی تھیں۔


مرحوم شمس الرحمن فاروقی خود مولانا ظفر احمد صدیقی کے علم کا اعتراف کرتے تھے اور ہمارے بڑے بھی اس بات کے قائل تھے کہ مولانا نابغہ روزگار شخصیت میں سے تھے۔ ان کے جانے سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا ہے جس کا پُر ہونا مشکل ہے۔

مزید پڑھیں:ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں پروفیسر ظفر احمد صدیقی سپرد خاک

آپ کو بتا دیں کہ پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا کل سہ پہر میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کا تعلق اتر پردیش کے ضلع مئو کے گھوسی سے تھا۔ انہوں نے اردو زبان میں کئی کتابیں تصنیف کیں۔ وہ مختلف اکیڈمیوں سے انعام و اعزاز سے بھی نوازے گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.