ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا ہوا بھی نہیں تھا کہ ایک دوسرا واقعہ ضلع بلرام پور بھی پیش آیا ہے، جہاں ایک 22 سالہ دلت طالبہ کو اغوا کرنے کے بعد اسکو نشیلی اشیاء کھلا اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی۔
وہیں اب اس معاملہ پر سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔ اپوزیشن نے یوگی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے جنگل راج قرار دیا اور کہا کہ وزیراعلی کو اب جواب دینا چاہئے ۔
دراصل کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کرتے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہاتھرس جیسے خوفناک واقعہ کے بعد ایک اور واقعہ بلرام پور میں پیش آیا، بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے اس کی ٹانگیں اور کمر توڑ دی گئی، اعظم گڑھ، باغپت، بلند شہر میں بچیوں سے درندگی ہوئی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اترپردیش میں جنگل راج ہے، مارکٹنگ، بھاشن سے لا اینڈ آرڈر نہیں چلتا، وزیر اعلی کو جواب دینا ہوگا، عوام کو جواب چاہئے۔
وہیں اس معاملہ میں پولیس کپتان دیو رنجن ورما نے کہا کہ شکایت کے مطابق جن دو لڑکوں کو نامزد کیا گیا ہے ان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔