پرینکا گاندھی ریاست کے 4 روزہ دورے پر اتوار کو لکھنؤ پہنچیں۔ اس موقع پر پارٹی کے ریاستی دفتر میں انہوں نے پارٹی ہنماؤں سے تبادلہ خیال کر کے لوک سبھا کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
پرینکا گاندھی نے اپنےسابقہ دورے میں دیے گئے مشوروں اور ہدایات پر عمل آوری کی حالت کے بارے میں دریافت کیا اور کارکنوں کو آگے کی حکمت عملی کے بارے میں متعدد مشورے دیے۔ اس دوران جن ادھیکار پارٹی کے ساتھ اتحاد کے رسم کی ادائیگی کی گئی۔ جبکہ سماج وادی پارٹی(ایس پی) چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے علی گڑھ کے طارق صدیقی کا استقبال کیا گیا۔
تقریبا 120 کلو میٹر لمبے آبی راستے پر نکلنے سے قبل پرینکا گاندھی نے رائے دہندگان کے لئے اپنی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک خط جاری کیا جس میں لکھا ہے کہ 'اترپردیش کے لوگوں سے ان کا بہت پرانا رشتہ ہے۔ کانگریس کے سپاہی کے طور پر ان کی ذمہ داری عوام کے ساتھ مل کر ریاست کی سیاست کو بدلنے کی ہے۔ آج سطحی سیاست سے نوجوان، خواتین، کسان اور مزدور پریشان ہیں'۔
کانگریس پارٹی نے پرینکا گاندھی کے گنگا سفر کے لیے ایک پروگرام کو ترتیب دیا ہے، جس کے مطابق کانگریس جنرل سکریٹری پیر کی صبح 09:30 بجے منیّا سے کشتی پر سوار ہوکر یاترا کاآغاز کریں گی۔
اس دوران وہ طلبا نمائندوں کے ساتھ ووٹ پر تبادلہ خیال کریں گی۔ تقریبا دیڑھ گھنٹے کے سفر کے بعد صبح 11 بجے وہ ڈمڈما پہنچیں گی اور لوگوں سے ملاقات کریں گی۔ محترمہ واڈرہ کا اگلا پڑاؤ سرسا ہوگا جہاں وہ دوپہر 12 بجے پہنچیں گی۔ یہاں وہ سرسا گاؤں کا دورہ کریں گی اور مقامی مسائل سے واقفیت حاصل کریں گی۔
کانگریس جنرل سکریٹری دوپہر 01:00 بجے لکّھا گرہی پہنچیں گی جہاں گھاٹ پر ان کا استقبال کیاجائے گا۔ دوپہر دو بجے ان کا قافلہ مانڈ ا ور شام 4 بجے سیتا مڑھی پہنچے گا۔ پرینکا گاندھی واڈرا یہیں رات میں قیام کریں گی۔