دو روزہ دورے پر 42 منٹ کی تاخیر سے چکیری ائیرپورٹ پر اترنے کے بعد صدر جمہوریہ کانپور کے پنکی واقع پی ایس آئی ٹی میں منعقد انٹر نیشنل کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے کے لئے پہنچے۔
یہاں بنگلہ دیش،عمان،سنگاپورسمیت دیگر ممالک سے آئےماہر تعلیم و سائنسداں شرکت کررہے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے پی ایس آئی ٹی کالج میں’ ریسینٹ ایڈوانسمنٹ ان کمپیوٹر سائنس کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ کے موضوع پر ہوئے انٹر نیشنل کانفرنس میں کہا کہ آئی آئی ٹی کانپور ملک کے سب سے پرانے آئی آئی ٹیز میں سے ایک ہے۔ ایسے ادارے آلودگی و آب ہوا تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی مسائل کا حل تلاش کررہے ہیں۔کپڑا وچمڑا صنعت میں عالمی شہرت رکھنے والے کانپور میں آج تکنیک کے ساتھ آلودگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آلودگی اضافے میں بھی کہیں نہ کہیں تکنیک کا اہم کردار ہے۔ اس کا حل بھی تکنیک سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔ آرٹیفیشیل انٹلیجنس،مشین لرننگ و انٹرنیٹ آف تھنگس نے جہاں کام کو آسان و شفاف بنایا ہے وہیں مزدوروں کی ضرورت کو بھی کم کردیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انٹرنیشنل کانفرنس میں ان مسائل کےسارے پہلوؤں پر غوروخوض کیا جانا چاہئے۔ سائنسداں،ماہر تعلیم و محققین مل کر اس کا حل تلاش کرسکتے ہیں۔ خوشی کی بات ہے کہ آج عظیم سائنسداں جگدیش چندر بوس کی یوم پیدائش بھی ہے۔ اس موقع پر گورنر آنندی بین بھی موجود تھیں۔ صدر جمہوریہ رات میں سرکٹ ہاوس میں قیام کریں گے۔