ETV Bharat / state

پاپولر فرنٹ نے گرفتاری کی مذمت کی - شرجیل امام کورونا مثبت

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے ملک میں سماجی کارکنان و دانشوران کی لگاتار ہو رہی گرفتاری اور جیلوں میں قید آبادی کے درمیان کورونا کے بڑھتے معاملات پر حکام کی بے فکری پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

پاپولر فرنٹ نے سماجی کارکنان و دانشور کی گرفتاری کی مذمت کی
پاپولر فرنٹ نے سماجی کارکنان و دانشور کی گرفتاری کی مذمت کی
author img

By

Published : Jul 29, 2020, 8:09 PM IST

تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ بھارت کی جیلیں پہلے سے ہی 114 فیصدی قومی تناسب کے ساتھ بھری پڑی ہیں اور اترپردیش جیسی ریاست میں یہ تناسب کہیں زیادہ ہے۔ ان قیدیوں میں بڑی اکثریت زیر سماعت قیدیوں کی ہے۔

بھارت کی سب سے بڑی جیل تہاڑ میں اکیلے 17,500 زیر سماعت قیدی ہیں۔ اب یہ خوفزدہ کرنے والی رپورٹ آ رہی ہے کہ کووڈ-19 وبا ملک کی جیلوں میں بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔سماجی کارکن وروارا راؤ، آسامی سماجی کارکن اَکھِل گوگوئی اور سی اے اے مخالف طالب علم کارکن شرجیل امام سمیت کئی سیاسی قیدیوں کی رپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔

پاپولر فرنٹ کے چیئرمین او ایم اے سلام نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے قیدیوں کی حفاظت کرے، نہ کہ انہیں ایسی حالت میں چھوڑ دے، حکومت جان بوجھ کر انہیں مرنے کے لیے چھوڑ رہی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے پوری دنیا میں جیلوں سے بھیڑ ہٹانے کی طرف غور و فکر کیا جارہا ہے تاکہ جیلوں میں قید آبادی کے درمیان یہ وائرس نہ پھیلنے پائے۔ لیکن بھارت بالکل مخالف سمت میں چل رہا ہے۔ بھارت میں اس لاچارگی کی کیفیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والی مختلف ایجنسیاں حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سماجی کارکنان و افراد کے تعاقب میں لگی ہوئی ہیں۔ آئے دن نئی نئی گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہنی بابو کی بھیما کورے گاؤں معاملے میں این آئی اے کے ذریعہ گرفتاری شدید ناراضگی کا باعث ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن اور پروفیسر دونوں حیثیت سے سماجی انصاف اور مشمولیت کی ایک مضبوط آواز ہیں۔ این آئی اے کے الزامات حقیقت سے بالکل خالی ہیں۔ اس معاملے میں پھنسائے گئے دیگر لوگوں کی طرح، انہیں بھی اپنے خیالات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ وہ بے قصور ہیں۔

پاپولر فرنٹ ان گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے اور عدلیہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مداخلت کرکے اس قسم کی گرفتاریوں پر فوری روک لگائے اور جیلوں سے بھیڑ ہٹا کر وہاں محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے تمام سیاسی قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرے.

تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ بھارت کی جیلیں پہلے سے ہی 114 فیصدی قومی تناسب کے ساتھ بھری پڑی ہیں اور اترپردیش جیسی ریاست میں یہ تناسب کہیں زیادہ ہے۔ ان قیدیوں میں بڑی اکثریت زیر سماعت قیدیوں کی ہے۔

بھارت کی سب سے بڑی جیل تہاڑ میں اکیلے 17,500 زیر سماعت قیدی ہیں۔ اب یہ خوفزدہ کرنے والی رپورٹ آ رہی ہے کہ کووڈ-19 وبا ملک کی جیلوں میں بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔سماجی کارکن وروارا راؤ، آسامی سماجی کارکن اَکھِل گوگوئی اور سی اے اے مخالف طالب علم کارکن شرجیل امام سمیت کئی سیاسی قیدیوں کی رپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔

پاپولر فرنٹ کے چیئرمین او ایم اے سلام نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے قیدیوں کی حفاظت کرے، نہ کہ انہیں ایسی حالت میں چھوڑ دے، حکومت جان بوجھ کر انہیں مرنے کے لیے چھوڑ رہی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے پوری دنیا میں جیلوں سے بھیڑ ہٹانے کی طرف غور و فکر کیا جارہا ہے تاکہ جیلوں میں قید آبادی کے درمیان یہ وائرس نہ پھیلنے پائے۔ لیکن بھارت بالکل مخالف سمت میں چل رہا ہے۔ بھارت میں اس لاچارگی کی کیفیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والی مختلف ایجنسیاں حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سماجی کارکنان و افراد کے تعاقب میں لگی ہوئی ہیں۔ آئے دن نئی نئی گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہنی بابو کی بھیما کورے گاؤں معاملے میں این آئی اے کے ذریعہ گرفتاری شدید ناراضگی کا باعث ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن اور پروفیسر دونوں حیثیت سے سماجی انصاف اور مشمولیت کی ایک مضبوط آواز ہیں۔ این آئی اے کے الزامات حقیقت سے بالکل خالی ہیں۔ اس معاملے میں پھنسائے گئے دیگر لوگوں کی طرح، انہیں بھی اپنے خیالات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ وہ بے قصور ہیں۔

پاپولر فرنٹ ان گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے اور عدلیہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مداخلت کرکے اس قسم کی گرفتاریوں پر فوری روک لگائے اور جیلوں سے بھیڑ ہٹا کر وہاں محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے تمام سیاسی قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.