ہائی کورٹ کے لکھنؤ بنچ میں منور رانا کے بیٹے تبریز رانا پر مبینہ قاتلانہ حملے کے معاملے میں ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں تبریز رانا کے قتل کی مبینہ کوشش کے لیے نہیں بلکہ ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کرے گی۔
عدالت نے ریاستی حکومت کے اس جواب کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے تبریز رانا کی جانب سے دائر درخواست کو خارج کردیا۔
یہ حکم جسٹس رمیش سنہا اور جسٹس سروج یادو کے ڈویژن بنچ نے منظور کیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اس نے خود پر قاتلانہ حملے کی ایک ایف آئی آر درج کروائی تھی۔
پولیس نے تفتیش میں مذکورہ ایف آئی آر کو غلط پایا ہے۔ اب پولیس ان کے ہی خلاف کارروائی کرنے جارہی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس ملزم کے خلاف درج اس کی ایف آئی آر کی تحقیقات کرے اور اگر تحقیقات کے بعد ملزم کے حق میں حتمی رپورٹ داخل کی جاتی ہے تو اسے متعلقہ عدالت میں احتجاج کی درخواست داخل کرنے کی اجازت دی جائے۔
وہیں، درخواست پر جواب دیتے ہوئے ریاستی حکومت کے وکیل نے کہا کہ تبریز رانا کے ذریعہ درج کرائی گئی ایف آئی آر آئی پی سی کی دفعہ 307 کے تحت ہے۔
ایسے میں اس ایف آئی آر کے حوالے سے دفعہ 307 کے تحت کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے۔ لہٰذا اسے 307 میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ حالانکہ سرکاری وکیل نے یہ بھی واضح کیا کہ جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
معروف شاعر منور رانا کے بیٹے پر قاتلانہ حملہ
غورطلب ہے کہ 28 جون کو مشہور شاعر منور رانا کے بیٹے تبریز رانا نے رائے بریلی عبئ شہر کوتوالی میں خود پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ تحریر میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی کار میں تریپولا چوراہا کے قریب چلائے جانے والے پٹرول پمپ سے ایندھن لے کر نکل رہے تھے۔
اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں نے کار پر فائرنگ کردی۔ تبریز کے مطابق ، جب وہ اپنی لائسنس شدہ بندوق لے کر نیچے آیا تو شرپسند موقع سے فرار ہوگئے۔ دونوں شرپسندوں نے اپنے چہروں کو ڈھانپ لیا تھا۔
اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور سرویلانس کی مدد لی۔ جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کا دعویٰ کیا۔ تبریز رانا پر ہوئی فائرنگ کے معاملے میں پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کیا۔
ملزم سے تفتیش کرنے کے بعد پولیس نے دعوی کیا کہ تبریز رانا نے خود پر فائرنگ کروائی تھی۔ پولیس نے واقعے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔