ووٹروں سے جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا قیمتی ووٹ استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ "اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں آج ووٹنگ کا چوتھا مرحلہ ہے۔ میری تمام ووٹروں سے درخواست ہے کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ استعمال کریں۔ جمہوریت کو مضبوط بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ PM Modi Appeals to people to vote
وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ' آج اتر پردیش میں چوتھے مرحلے کی پولنگ ہے۔ میں تمام ووٹروں سے اس میں جوش و خروش سے حصہ لینے کی اپیل کرتا ہوں۔ آپ کا ایک ووٹ ریاست کے کروڑوں غریب عوام کی عزت اور حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ریاست کو خوف، بدعنوانی اور مافیا کی دہشت سے پاک رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا'۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لیے آج چوتھے مرحلے کی ووٹنگ ہے۔ لکھنؤ سمیت کل 59 سیٹوں پر، میں تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور 'نئے اتر پردیش' کی تشکیل میں حصہ لیں۔ پہلی بار ووٹروں سے خصوصی درخواست ہے کہ وہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے آگے آئیں‘‘۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بھی ووٹروں سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی اور ٹویٹ کیا کہ "اتر پردیش میں آج چوتھے مرحلے کی پولنگ ہے۔ تمام ووٹروں سے گزارش ہے کہ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔" آپ کے تعاون سے ایک مضبوط حکومت کا انتخاب ہوگا۔'
واضح رہے کہ اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ، رائے بریلی، پیلی بھیت، لکھیم پور کھیری، سیتا پور، ہردوئی، فتح پور، بندہ اور اناؤ کی 59 سیٹوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔ ان سیٹوں پر مودی اور یوگی حکومت کے کئی وزرا کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ، اجے مشرا ٹینی اور کوشل کشور کے پارلیمانی حلقوں میں آنے والی اسمبلیوں میں بدھ یعنی آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔
یوگی حکومت کے وزرا کی بات کریں تو اتر پردیش حکومت کے وزیر قانون اور بی جے پی کے بڑے برہمن لیڈروں میں سے ایک برجیش پاٹھک لکھنؤ کینٹ اسمبلی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پاٹھک نے پچھلی بار لکھنؤ سینٹرل سے الیکشن جیتا تھا لیکن اس بار بی جے پی نے ان کی سیٹ تبدیل کردی ہے۔ یوگی حکومت کے سینئر وزیر آشوتوش ٹنڈن ایک بار پھر لکھنؤ ایسٹ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جو سنہ 1991 کے بعد سے بی جے پی کی سب سے مضبوط سیٹ مانی جاتی ہے۔'
فتح پور ضلع کی حسین گنج اسمبلی سیٹ پر یوگی کے ایک اور وزیر رنوندر پرتاپ سنگھ عرف دھونی بھیا اور اسی ضلع کی بندکی اسمبلی سیٹ پر ایک اور وزیر جئے کمار سنگھ جئے کی، کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ جئے کی بی جے پی کے اتحادی اپنا دل (ایس) کے لیڈر ہیں اور انہوں نے پچھلی بار فتح پور کے جہان آباد اسمبلی سے الیکشن جیتا تھا لیکن اس بار وہ اپنا دل (ایس) کے ٹکٹ پر بندکی اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سروجنی نگر سیٹ سے بی جے پی نے ریاستی حکومت کی وزیر سواتی سنگھ کا ٹکٹ کاٹ کر ای ڈی کے سابق افسر راجیشور سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ سونیا گاندھی کے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی کی صدر اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے ادیتی سنگھ کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ ہردوئی صدر اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے ایس پی ایم ایل اے اور اتر پردیش اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر نتن اگروال کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ نریش اگروال کے بیٹے نتن اگروال تین بار اسمبلی انتخابات جیت چکے ہیں اور چوتھی بار انتخابی میدان میں ہیں۔ ان قدآور رہنماؤں کے علاوہ اونچہار اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری امرپال موریہ کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں، ان 59 میں سے 51 سیٹیں بی جے پی نے جیتی تھیں اور ایک سیٹ اس کی حلیف اپنا دل (ایس) نے جیتی تھی۔