آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر اور شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ، 'ڈاکٹر کلب صادق ایسی شخصیت تھے، جن کے رہتے بہت سے معاملات آسانی سے حل ہو جایا کرتے تھے۔ ان کے بعد ایسی شخصیت کا ملنا مشکل ہے، لیکن اللہ کسی سے بھی کام لے سکتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ، 'مولانا کلب صادق کے تعلقات سماج کے ہر طبقے سے تھا۔ سبھی لوگ ان کی بات بھی مانتے تھے لہذا ان کے جانے سے سماج کا بڑا نقصان ہوا ہے۔'
فرحت میاں پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں، شیو پال یادو کی جانب سے نمائندگی کی اور تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ، 'رات میں ہی شیو پال جی کو جانکاری دے دی گئی تھی اور انہوں نے ٹویٹ بھی کر دیا۔ لیکن دہلی میں ہونے کی وجہ سے وہ یہاں موجود نہیں ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ، 'مولانا کلب صادق سماج کو جوڑنے کا کام کرتے تھے۔ وہ سماج میں بھائی چارہ کا پیغام عام کرتے تھے۔ ایسی شخصیت کی سماج کو ہمیشہ ضرورت رہے گی۔
مولانا کلب صادق ایک شیعہ عالم دین تھے، لیکن سنی سماج میں ان کی بڑی عزت تھی۔ وہ صرف مسلمانوں میں ہی نہیں بلکہ ہندو سماج میں مقبول تھے۔'
ایک ہندو عزادار مہیش پرساد ساہو نے کہا کہ، 'مولانا کلب صادق کی موت کی خبر سن کر ہمیں بہت رنج و غم ہے۔ ہندو عزاداروں نے ان کے لیے تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔'
مزید پڑھیں:
مولانا کلب صادق سپرد خاک
انہوں نے بتایا کہ، 'مولانا کلب صادق کی خواہش تھی کہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ بابری مسجد کے حق میں آئے، تب بھی مسلم سماج کو چاہیے کہ وہ کروڑوں ہندوں کے دلوں کو جیتنے کے لئے زمین رام مندر تعمیر کے لئے قربان کر دیں۔'
مولانا کلب صادق مسلم سماج کے ساتھ ہی ہندو سماج میں بھی مقبول تھے۔ انہوں نے شیعہ سنی اور ہندو مسلم یکجہتی کے لئے بڑے کارنامے انجام دیے۔