باندہ: اتوار کو ضلع باندہ میں نیشنل بدھسٹ فیسٹیول میں شرکت کے لیے آئے سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ اس بار انہوں نے ہندو مہاسبھا کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی تقسیم جناح کی وجہ سے نہیں بلکہ ہندو مہاسبھا کی وجہ سے ہوئی۔ ان کا یہ بیان موضوع بحث بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو راشٹر کی بات کرنے والے ملک کے دشمن ہیں۔ ہمیں مذہب کے نام پر لوٹا گیا، بے عزت کیا گیا اور حقیر بھی کہا گیا۔ وہ تعلیم سے بھی محروم رہا۔ انہوں نے ملک کے وزیر اعظم، اتر پردیش کے وزیر اعلی اور ملک کے مذہبی رہنماؤں پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مذہب کی سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ وقتاً فوقتاً اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے اتحاد بنا کر مذہب کی سیاست کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سوامی پرساد موریہ نے دیگر کئی مسائل پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اکھل بھارتی ہندو مہا سبھا کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر
واضح رہے اتوار کو باندہ کے گورنمنٹ انٹر کالج گراؤنڈ میں نیشنل بدھسٹ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس میں شرکت کے لیے سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ پہنچے تھے۔ یہاں انہوں نے اسٹیج سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے حوالے سے ہندو مہاسبھا پر سوالات کے کئی تیز چلائے۔ انہوں نے کئی مسائل پر حکومتوں کو بھی نشانہ بنایا۔