یوکرین سے مشن گنگا کے تحت بحفاظت بھارت لائے گئے طلبا کے مستقبل کے حوالے سے ان کے والدین نے مرکزی وزیر مملکت سنجیو بالیان سے ملاقات کی۔ مشن گنگا کی وجہ سے بھارت کے بچوں کو یوکرین کے جنگی حالات سے نکالنے کے بعد اب ان کے سامنے مستقبل کو لےکر ایک بڑا سوال کھڑا ہو گیا ہے۔ یوکرین میں جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اگر جنگ رک بھی جاتی ہے تو یوکرین کے نظام کو دوبارہ پٹری پر آنے میں کئی سال لگ جائیں گے۔ The future of students returning from Ukraine
ایسے حالات میں بچوں کو یوکرین کے تعلیمی اداروں میں واپس بھیجنا ممکن نہیں ہے، جس کی وجہ سے تمام طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ یوکرین میں پڑھنے والے طلبا کے ساتھ ساتھ ان کے والدین بھی مستقبل کو لےکر فکرمند ہیں۔ طلبا کے والدین نے مرکزی وزیر سنجیو بالیان کو میمورنڈم پیش کیا۔ انہوں نے میمورنڈم میں درخواست کی ہے کہ حکومت طلبہ کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر غور و فکر کریں۔'
یہ بھی پڑھیں: Exclusive Interview with Students: یوکرین سے واپس آنے والے طالب علموں کے ساتھ خاص بات چیت
والدین نے درخواست میں مزید لکھا کہ 'ہم سبھی متوسطی طبقہ کے لوگ ہیں اور ہم نے بچوں کی فیس یونیورسٹی میں پہلے سے ہی جمع کرائیں ہیں جو کہ واپس آنا ناممکن ہے اس لئے ہم آپ سے مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ جو بچے یوکرین میں ایم بی بی ایس اور دیگر تعلیم حاصل کر رہے تھے ان بچوں کی تعلیم بھارت میں ہی حکومت ہند مکمل کرائے جس سے کہ بچے اپنی تعلیم مکمل کر ملک کا نام روشن کر سکیں۔