ماہِ صیام اپنی تمام تر رعنائیوں سے گزرتا ہوا آخری عشرہ کی جانب گامزن ہے، وہیں عید کی بھی آمد آمد ہے، اترپرد یش کے دار الحکومت لکھنؤ کے بازاروں میں عید کی خریداری کی دھوم ہے، گزشتہ دو برس کورونا کے سائے میں عید الفطر منائی گئی، وہیں اب عید کی تیاریوں کے پیش نظر لوگوں میں جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے۔Shopping Picks up Pace in Lucknow Ahead of Eid-ul-Fitr
خاص طور سے کپڑے کی دکانوں پر عوام کی بھیڑ ہے، اس دوران مسلم خواتین کے درمیان متعدد اور نقش و نگار سے بھرپور کپڑوں کی خریدای کی جانب رجحانات دیکھنے کو مل رہے ہیں، ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متعدد کپڑا دکانداروں سے بات چیت کی ،اس دوران یہ معلوم ہوا کہ لکھنؤ میں خواتین پاکستانی فیشن ڈیزائن کے کپڑے زیادہ پسند کررہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں دکاندار معین خان نے بتایا کہ خواتین زیادہ تر پاکستانی ڈریسز کو پسند کررہی ہیں، جس میں شرارہ، کراچی لانگ شرارہ، لاہوری،پلازو پینٹ، گاون، تین لئیر کا شرارہ سمیت متعدد اقسام کے کپڑے ہیں جو پاکستانی ڈیزائن کےمشابہ ہے۔ یہ کپڑے اگرچہ بھارت میں بنتے ہیں لیکن ڈیزائن پاکستان سے لیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:بجنور کے بازاروں میں عید کی خریداری
وہیں علیم خان نے بتایا بیشتر کپڑے گجرات کے شہر سورت، اترپردیش کے شہر میرٹھ اور کانپور کے علاوہ متعدد علاقوں میں بنائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عید کی تیاریوں کے لیے خواتین پرجوش ہیں اور کپڑوں میں خواتین کی پہلی پسند پاکستانی ڈیزائن کے ڈریس ہیں۔ کپڑا دکانداروں کا کہنا ہے کہ گاؤں اور دیہی علاقوں کی خواتین کاٹن یا دیرپا کپڑے خریدنے کی جانب مائل ہوتی ہیں وہیں شہروں کی خواتین کے درمیان پاکستانی فیشن کے کپڑے کافی مقبول ہورہےہیں۔