جب بھی نیا تعلیمی سال شروع ہوتا ہے اسکول انتظامیہ کی جانب سے بچوں کی ماہانہ فیس میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔
اترپردیش حکومت نے گزشتہ برس پرئیوت تعلیم اداروں کے سلسلے میں ایک قانون پاس کیا تھا کہ کوئی بھی تعلیمی اداراہ بچون کے والدین و ذمہ داران 20 ہزار سے زائد فیس وصول نہیں کرسکے گا۔لیکن حکومت کے اس فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا بریلی کی 120 پرائیوٹ اسکولوں کے دستاویزات بھی چیک نہیں کیے گئے۔اور بچون کے والدین و ذمہ داران سے من مانی فیس وصول کی گئی۔
بریلی کی پرائیوٹ اسکولوں میں فیس زیادی وصول کی جاتی ہے۔ اور رسید ہمیشہ کم روپے کی دی جاتی ہے۔اور آئے دن دیگر اخراجات بتاکر مزید فیس وصول کی جاتی ہے۔
پیرینٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک میٹنگ ہوئی جس میں سوشل ورکرس بھی شریک تھے۔ سوشل ورکر ایک وفد نے ڈسٹرکٹ انسپکٹر آف اسکول کو میمورنڈم دیا۔اور اعلان کیا کہ اگر پرائیوٹ اسکولوں نے من مانی اضافی فیس وصول کی تو اسکول کے گیٹ پر احتجاج کیا جائے گا اور دھرنا بھی دیا جائے گا۔