دہلی اور این سی آر علاقے میں اس وقت کئی ایسے گینگ سرگرم ہو گئے ہیں جو ضرورت مند افراد کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر انہیں جعلسازی کا شکار بنا رہے ہیں۔
مریضوں کو آکسیجن حاصل کرنے کے لیے آکسیجن سپلائر اور فیکٹریوں کو ڈھونڈ کر پریشان ہو رہے ہیں۔ تیمار داروں کو یہ جعلساز فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنا شکار بنا رہے ہیں۔
آکسیجن سلنڈروں کی ہوم ڈلیوری کے نام پر آن لائن پیمنٹ کرنے کو کہا جاتا ہے اور پیمنٹ ہو جانے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا جاتا ہے۔ جعلسازی کا ایسا ہی ایک معاملہ میرٹھ کے ایک سماجی کارکن کے ساتھ بھی پیش آیا جس کی رپورٹ سائبر کرائم برانچ میں درج کرائی جا چکی ہے۔ جب دیے گئے نمبر پر فون کیا تو بے خوف جعلسازوں نے پولیس انسپکٹر کو بھی بے وقوف بنانے کی کوشش کی۔
ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت سے پریشان تیماردار اپنے مریض کی جان بچانے کے لیے ہر قیمت پر آکسیجن حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایسی صورت حال میں کئی افراد لوگوں کو مجبوری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالنکہ جو آکسیج سلنڈورں کو لے کر جلعسازی کر رہے ہیں۔ ان پر کاروائی کا ریکارڈ نہ کے برابر ہے لیکن ان معاملوں کی رپورٹ درج کر کے دوسروں کو ٹھگی کا شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرٹھ پولیس کی جانب سے کورونا کے حوالے سے بیداری مہم چلائی گئی