بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں روڈ ویز بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر معطل کردیا گیا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سفر کے دوران بریلی-دہلی قومی شاہراہ پر دو مسافروں کو نماز ادا کرنے کے لئے بس روک دی تھی حالانکہ کنڈکٹر موہت یادو کا کہنا ہے کہ مسافروں کو قضاء حاجت کے لئے بس کو روکا گیا تھا، اس دوران دو مسافر نماز پڑھنے لگے۔ دراصل بریلی-دہلی قومی شاہراہ پر بریلی ڈپو کی اے سی جنرل بس روکی اور مسافرین سے فارغ ہونے کے لئے کہا گیا، اس دوران دو مسافر بس کے سامنے روڈ پر نماز پڑھنے لگے، جس کے خلاف بس میں سوار مسافروں نے احتجاج شروع کردیا اور کنڈکٹر سے بحث و تکرار شروع کردی۔ اس دوران کنڈکٹر نے مسافروں کو سمجھانے کی کوشش اور ہندو مسلم بھائی چارے کی بات کہی لیکن بعض مسافروں نے اس عمل کر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور متعلقہ محکمہ میں شکایت درج کرائی۔
اس دوران ایک مسافر نے اعلیٰ حکام کو معاملے کی اطلاع دی۔ اعلیٰ حکام نے معاملے کی تحقیقات کے بعد بس ڈرائیور کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ کنڈکٹر کی خدمات بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ بریلی ڈپو کی اے سی جنرتھ بس سنیچر کی دیر شام بریلی سے کوشامبی کے لیے روانہ ہوئی۔ بس کو ڈرائیور کرشنا پال سنگھ اور کنڈکٹر ورکر موہت یادو لے جا رہے تھے۔ دو مسافروں کو پڑھتے دیکھ کر دیگر مسافروں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور معاملے کی شکایت اعلیٰ حکام سے کی۔ اس کے بعد بریلی ڈپو کے ڈرائیور کرشنا پال سنگھ کو معطل کر دیا گیا جبکہ کنڈکٹر ورکر موہت یادو کی خدمات ختم کر دی گئیں۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم مسافروں نے ڈرائیور سے راستے میں نماز پڑھنے کی شرط رکھی تھی اور راستے میں کنڈکٹر موہت یادو سے نماز پڑھنے کی اجازت لی تھا، جس کے بعد ہی دونوں بس میں سوار ہوئے۔
مزید پڑھیں:۔ Case Against Namaziعید کی نماز سڑک پر ادا کرنے پر نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج
کنڈکٹر موہت یادو کا کہنا ہے کہ میری گاڑی میں کم مسافر تھے۔ راستے میں دو مسافر آئے اور انہوں نے کہا کہ راستے میں ہمیں نماز پڑھنا ہے تو میں نے کہا ٹھیک ہے آپ بیٹھیں ہم بس روک دیں گے۔ اس کے بعد بس کو میلک کے قریب روکا گیا تاکہ کچھ مسافروں کو پیشاب کرایا جا سکے۔ اسی دوران دونوں مسلم مسافروں کو نماز پڑھنے کو کہا گیا۔ جب تک دوسرے مسافر پیشاب سے فارغ ہوتے، اتنے ہی وقت میں انہوں نے نماز پڑھ لی۔ وہیں اس معاملہ کے بعد روڈ ویز کے آر ایم دیپک چودھری نے بتایا کہ بریلی ڈپو کی اے سی جنرل بس تھی۔ رات کو فون آیا کہ بس روک دی گئی ہے اور کچھ مسلم مسافر نماز پڑھ رہے ہیں۔ اس پر مسافروں نے اعتراض کیا جس کے بعد ہم نے کارروائی کرتے ہوئے بس کو روانہ کیا۔ کیس میں ڈرائیور کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ کنڈکٹر موہت یادو کی خدمات ختم کر دی گئی ہیں۔