ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں پانچ اگست کو رام کی تعمیر کے لیے زمین کی پوجا کی جائے گی، تاہم سنی وقف بورڈ نے یہاں کی مسجد کے لیے پانچ ایکڑ اراضی کی تعمیر کی روپ ریکھا تیار کرنے کے لیے اپنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
اس کمیٹی میں 15 اراکین شامل رہیں گے، جس میں فی الحال نو ممبران منتخب ہوئے ہیں، اس میں گورکھپور کے معروف مذہبی رہنما میاں صاحب کو نائب صدر نامزد کیا گیا ہے۔
میاں صاحب نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا ہے کہ ایودھیا میں جو مسجد تعمیر ہوگی وہ بابری مسجد کی شکل کی یا اس سے کچھ بہتر ہوسکتی ہے، فی الحال کمیٹی کے اجلاس میں ہی اس پر فیصلے کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اب تک جو مسودے میں زیربحث ہے اس میں مسجد کی جگہ پر ایک سکول اور ہسپتال قائم کرنے کا خیال ہے، جسے نہ صرف مسلم معاشرہ بلکہ معاشرے کے دوسرے افراد بھی مستفید ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تعمیر ہونے والی اس مسجد کا مقام پوری دنیا میں بھائی چارے کی مثال قائم کرے گا۔