مدرسہ امداد القرآن کی سربراہی کرتے ہوئے علمائے اکرام نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بارے میں بتایا اور ا ن کے بتائے ہوئے راستہ پر چلنے کی تلقین کی۔
علمائے اکرام نے کہا کہ ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہے اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کرے ایک دوسرے کے خوشی اور غم میں بھی مددگار رہے ، اور تمام لوگوں سے اسلام کے راستے پر چلنے کی اپیل کی۔
اس سال اجلاس میں ،ایک درجن سے زائد لڑکوں نے قرآن حافظ کیا ان میں سے چار حفاط کرام کی دستار بندی کی گئی۔
یہ دو روزہ اجلاس معاشرے میں امن و امان اور سلامتی کی برکت سے اختتام پذیر ہوا۔
اس سالانہ اجتماع میں دور دراز سے آئے علمائے کرام نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔