نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کا جائزہ لینے والی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ، وقف ترمیمی ایکٹ 2024 جسے پارلیمنٹ میں جے پی سی کے حوالے کیا گیا تھا، اس کے لیے 3 ماہ کی ٹائم لائن دی گئی تھی، اور کہا تھا کہ جے پی سی کی رپورٹ کو اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جانا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، وقف ترمیمی بل کے اسٹیک ہولڈرس کے جے پی سی کو جو مشورے آرہے ہیں یا اس میں ترمیمات سے متعلق جو رائے ہے اسے سنا جائے تاکہ حکومت کو امید ہے کہ اسٹیک ہولڈرز اور جے پی سی کے ممبران کے درمیان بات چیت ہوگی اور ان کی آراء کو ترامیم پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جے پی سی چیئرمین نے کہا کہ، ہم سب کے اتفاق کے ساتھ ایک جامع رپورٹ بنانا چاہتے ہیں تاکہ ایسا بل بنایا جا سکے جس کے ذریعے تعلیم اور صحت کے شعبوں کو وقف املاک کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔"
#WATCH | Delhi: Waqf Amendment Bill JPC Chairman and BJP MP Jagdambika Pal says, " the waqf amendment act 2024 which was referred to jpc in parliament, a timeline of 3 months was given...that time itself i had told that if a bill is referred to jpc so govt hopes discussion… pic.twitter.com/QnXlE5hABj
— ANI (@ANI) September 23, 2024
جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ، جے پی سی کو وقف ترمیمی بل سے متعلق ایک کروڑ سے زائد ای میل موصول ہوئے ہیں اور اسے ترتیب دینے کا کام جنگی پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔
جے پی سی چیئرمین نے کہا کہ، جے پی سی کے لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ تمام اسٹاک ہولڈرس کو میٹنگوں میں مدعو کیا جا سکے اس لیے اب خود جے پی سی کے ممبران الگ الگ ریاستوں کا دورہ کریں گے۔ جس میں 26 ستمبر کو جے پی سی کا ممبئی دورہ متوقع ہے، جہاں مہاراشٹر وقف بورڈ کے ممبران، اقلیتی کمیشن اور اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔ اسی طرح 27 ستمبر کو احمد آباد میں 28 کو حیدرآباد میں 30 ستمبر کو چنئی میں یکم اکتوبر کو بنگلورو میں میٹنگ کریں گے جہاں کیرالہ کے وقف بورڈ ممبران کو بھی بلایا جائے گا اور اُن کی بات سنی جائے گی۔
جگدمبیکا پال نے مزید کہا کہ، وقف ترمیمی بل کا مقصد وقف بورڈ کی کارکردگی میں شفافیت لانا ہے تاکہ غریبوں، خواتین اور پسماندہ طبقات کو اس کا فائدہ حاصل ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: