مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو چھ ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین نے دہلی کی سرحدوں پر تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا مجسہ نذر آتش کیا۔ چھ مہینے مکمل ہونے پر متحدہ کسان مورچہ کی اپیل پر ملک بھر میں سبھی کسانوں نے اپنے گھروں کے اوپر سیاہ پرچم لہرایا۔
مظفر نگر میں بھی بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان اور عہدے داروں نے مہاویر چوک پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے مجسمے کو نذر آتش کیا اور حکومت مخالف نعرے بھی لگائے۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹیکیت کے صاحبزادے چودھری چرن سنگھ نے نمائندہ سے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ کسان مورچہ کی درخواست پر ہم نے مظفرنگر میں تین زرعی قوانین کے خلاف اپنے گھروں کے اوپر سیاہ پرچم لگایا۔ شہر کے مہاویر چوک پر مرکزی حکومت کے مجسمہ کو نذر آتش کیا ہے۔
ہم اس وقت تک مظاہرہ کرتے رہیں گے جب تک کہ مرکزی سرکار کی طرف سے لائے گئے کالے قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا ہے اور ایم ایس پی پر قانون نہیں بنتا ہے۔