ETV Bharat / state

Professor Mufti Zahid ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں - مذہبی رہنماؤں اور سماجی کارکنان

تحفظ ملت کمیٹی علی گڑھ کے کنوینر پروفیسر مفتی زاہد علی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک اور ریاست میں مسلمان دباؤ اور بے چینی کا شکار ہیں۔ انہیں احساس ہونے لگا ہے کہ حکومت کی پالیسی اور کام کرنے کا طریقہ ان کے مفاد میں نہیں ہے۔ Professor Mufti Zahid

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
author img

By

Published : Oct 11, 2022, 7:33 PM IST

علیگڑھ:اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ شہر کے ایک ہوٹل میں پروفیسر مفتی زاہد علی نے مذہبی رہنماؤں اور سماجی کارکنان کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہنا عام ہو گیا ہے۔Muslims Of The Country And the State Are Under Pressure And Anxiety Professor Mufti Zahid

انہوں نے الزام لگایا کہ ہندو نوجوانوں کو مسلم لڑکیوں سے شادی کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اس سے مسلم لڑکیوں کے لیے عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ مسلمانوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے اکثریتی معاشرے کے مذہبی رہنما اور سماجی تنظیموں کو فرقہ واریت کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

حکومت آئین کے مطابق کام کرنے کے بجائے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور مسلمانوں کو ڈرانے کا کام کر رہی ہے۔ مدارس کا سروے کرنا، وقف اراضی کو سرکاری کنٹرول میں لینا پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سمیت دیگر تنظیموں پر پابندی لگانے جیسے کام ہو رہے ہیں۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

مفتی زاہد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا حکومت کی نیت غونڈا گردی کی اور بدمعاشی کی ہے اور باقاعدہ جنگل راج قائم کر دیا گیا ہے، ملک کے آئین سے کوئی واسطہ نہیں انکا یہ لوگ آئیں کو نہیں مانتے۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

یہ بھی پڑھیں:Bicycle Sharing System in Jammu: جموں اسمارٹ سٹی کے تحت پبلک سائیکل شیئرنگ سسٹم کا قیام

ملک کی موجودہ صورتحال پر مذہبی رہنما بھیکھو انیرودھ منی کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر انسان کو انسان سے لڑایا جا رہا ہے، مارا جا رہا ہے، پیٹا جا رہا ہے۔ مذہب کے نام پر مساجد کو ٹوڑا جا رہا ہے۔ بدھ مت کو بھی دبایا جا رہا ہے کیونکہ یہاں پر کوئی نظم و ضبط نہیں ہے۔Muslims Of The Country And the State Are Under Pressure And Anxiety Professor Mufti Zahid

علیگڑھ:اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ شہر کے ایک ہوٹل میں پروفیسر مفتی زاہد علی نے مذہبی رہنماؤں اور سماجی کارکنان کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہنا عام ہو گیا ہے۔Muslims Of The Country And the State Are Under Pressure And Anxiety Professor Mufti Zahid

انہوں نے الزام لگایا کہ ہندو نوجوانوں کو مسلم لڑکیوں سے شادی کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اس سے مسلم لڑکیوں کے لیے عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ مسلمانوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے اکثریتی معاشرے کے مذہبی رہنما اور سماجی تنظیموں کو فرقہ واریت کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

حکومت آئین کے مطابق کام کرنے کے بجائے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور مسلمانوں کو ڈرانے کا کام کر رہی ہے۔ مدارس کا سروے کرنا، وقف اراضی کو سرکاری کنٹرول میں لینا پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سمیت دیگر تنظیموں پر پابندی لگانے جیسے کام ہو رہے ہیں۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

مفتی زاہد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا حکومت کی نیت غونڈا گردی کی اور بدمعاشی کی ہے اور باقاعدہ جنگل راج قائم کر دیا گیا ہے، ملک کے آئین سے کوئی واسطہ نہیں انکا یہ لوگ آئیں کو نہیں مانتے۔

ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں
ملک اور ریاست کے مسلمان دباؤ اور بے چینی میں

یہ بھی پڑھیں:Bicycle Sharing System in Jammu: جموں اسمارٹ سٹی کے تحت پبلک سائیکل شیئرنگ سسٹم کا قیام

ملک کی موجودہ صورتحال پر مذہبی رہنما بھیکھو انیرودھ منی کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر انسان کو انسان سے لڑایا جا رہا ہے، مارا جا رہا ہے، پیٹا جا رہا ہے۔ مذہب کے نام پر مساجد کو ٹوڑا جا رہا ہے۔ بدھ مت کو بھی دبایا جا رہا ہے کیونکہ یہاں پر کوئی نظم و ضبط نہیں ہے۔Muslims Of The Country And the State Are Under Pressure And Anxiety Professor Mufti Zahid

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.