ETV Bharat / state

مذہبی رہنماؤں نے رام مندر ٹرسٹ کے اعلان کے وقت پر سوال اٹھائے

لکھنؤ میں شیعہ مسلک کے مذہبی رہنماء مولانا سیف عباس اور دارالسلام علوم فرنگی محل کے ترجمان صوفیان نظامی نے نریندر مودی کے ذریعہ رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ کا نام اعلان کیے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔

author img

By

Published : Feb 5, 2020, 7:40 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:30 AM IST

مسلم مذہبی رہنما نے ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے
مسلم مذہبی رہنما نے ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے

ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں رام مندر کے تعمیر کے لیے ٹرسٹ کا نام اعلان کردیا ہے۔
اس اعلان کے بعد پورے ملک میں ٹرسٹ کی اعلان کی ٹائمنگ پر سوال اٹھ رہے ہیں۔اسد الدین اویسی اور حزب اختلاف کے بعد اب مسلم مذہبی رہنماوں نے بھی ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے ہیں۔
شعیہ مسلک کے مذہبی رہنما اور شعیہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سیف عباس نے اس معاملے پر کہا کہ جو وقت ٹرسٹ کے اعلان کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ دہلی انتخابات سے بالکل پہلے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخاب ہوتے رہتے ہیں، اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی کو احتیاط رکھنا چاہیے تھا کہ دہلی کے انتخابات میں پولرائزیشن کا معاملہ سامنے نہیں آئے۔
حالانکہ مولانا سیف عباس نے کہا کہ وہ خوف زدہ ہیں کہ ٹرسٹ کو لے کر آئندہ کوئی لڑائی نہیں ہو۔اس بات پر بھی سب کو احتیاط برتنی چاہیے۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں ٹرسٹ کے اعلان پر مبارک باد بھی دی۔

مسلم مذہبی رہنما نے ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے

دار السلام علوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا صوفیان نظامی نے کہا کہ دہلی انتخابات سے قبل متعدد مذہبی موضوع کو اٹھانے کی کوشش کی گئی۔وہیں ملک کا سب سے بڑے موضوع رام مندر کو پھر سے ایک بار چھیڑا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ہدایتوں کے تحت اس ٹرسٹ کی تشکیل کی گئی ہے اور اس موضوع پر اب سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
صوفیان نظامی نے کہا کہ 5 ایکڑ زمین کی وجہ سے مسلمانوں کے درمیان ایک عام رائے قائم ہوئی تھی کہ زمین کے بدلے کسی طرح کی کوئی زمین اور کوئی بدلہ نہیں لینا چاہیے۔
حالانکہ صوفیان نظامی نے کہا کہ اب سنی وقف بورڈ کو فیصلہ کرنا ہے کہ کہ وہ یہ زمین لیتی ہے یا نہیں۔

ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں رام مندر کے تعمیر کے لیے ٹرسٹ کا نام اعلان کردیا ہے۔
اس اعلان کے بعد پورے ملک میں ٹرسٹ کی اعلان کی ٹائمنگ پر سوال اٹھ رہے ہیں۔اسد الدین اویسی اور حزب اختلاف کے بعد اب مسلم مذہبی رہنماوں نے بھی ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے ہیں۔
شعیہ مسلک کے مذہبی رہنما اور شعیہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سیف عباس نے اس معاملے پر کہا کہ جو وقت ٹرسٹ کے اعلان کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ دہلی انتخابات سے بالکل پہلے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخاب ہوتے رہتے ہیں، اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی کو احتیاط رکھنا چاہیے تھا کہ دہلی کے انتخابات میں پولرائزیشن کا معاملہ سامنے نہیں آئے۔
حالانکہ مولانا سیف عباس نے کہا کہ وہ خوف زدہ ہیں کہ ٹرسٹ کو لے کر آئندہ کوئی لڑائی نہیں ہو۔اس بات پر بھی سب کو احتیاط برتنی چاہیے۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں ٹرسٹ کے اعلان پر مبارک باد بھی دی۔

مسلم مذہبی رہنما نے ٹرسٹ کے اعلان کی تاریخ پر سوال اٹھائے

دار السلام علوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا صوفیان نظامی نے کہا کہ دہلی انتخابات سے قبل متعدد مذہبی موضوع کو اٹھانے کی کوشش کی گئی۔وہیں ملک کا سب سے بڑے موضوع رام مندر کو پھر سے ایک بار چھیڑا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ہدایتوں کے تحت اس ٹرسٹ کی تشکیل کی گئی ہے اور اس موضوع پر اب سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
صوفیان نظامی نے کہا کہ 5 ایکڑ زمین کی وجہ سے مسلمانوں کے درمیان ایک عام رائے قائم ہوئی تھی کہ زمین کے بدلے کسی طرح کی کوئی زمین اور کوئی بدلہ نہیں لینا چاہیے۔
حالانکہ صوفیان نظامی نے کہا کہ اب سنی وقف بورڈ کو فیصلہ کرنا ہے کہ کہ وہ یہ زمین لیتی ہے یا نہیں۔

Intro:सुप्रीम कोर्ट के फैसले के बाद आज प्रधानमंत्री नरेंद्र मोदी ने संसद में राम मंदिर बनाये जाने के लिए ट्रस्ट के नाम की घोषड़ा कर दी है वहीं देश भर से ट्रस्ट के एलान की टाइमिंग पर भी लोग सवाल खड़े कर रहे है। असादुद्दीन ओवैसी और विपक्ष के बाद मुस्लिम धर्मगुरुओ ने भी ट्रस्ट के एलान की तारीख पर सवाल उठाया है। दारुल उलूम फ़िरंगी महल के प्रवक्ता सुफियान निज़ामी और शिया धर्मगुरु मौलाना सैफ अब्बास ने दिल्ली चुनाव से पहले ट्रस्ट के एलान की बात पर सवाल खड़े किए है।Body:दारुल उलूम फिरंगी महल के प्रवक्ता मौलाना सुफियान निजामी ने अपने बयान में कहा कि दिल्ली चुनाव से पहले कई धार्मिक मुद्दों को लाने की कोशिश की गई वहीं देश का सबसे बड़ा मुद्दा राम मंदिर को भी एक बार फिर लाने की कोशिश हुई है। मौलाना सुफियान निजामी ने कहा कि सुप्रीम कोर्ट के आदेशों के तहत यह ट्रस्ट बना है और इस मुद्दे पर अब सियासत नहीं होना चाहिए। सुफियान निज़ामी ने आगे बोलते हुए कहा कि 5 एकड़ जमीन को लेकर मुसलमानों के बीच एक आम राय काम हुई थी कि ज़मीन के बदले किसी तरह की कोई ज़मीन और कोई बदला नही लेना चाहिए। हालांकि सुफियान निज़ामी ने कहा कि अब फैसला सुन्नी वक्फ बोर्ड को करना है कि वह यह ज़मीन लेता है या नही।

बाइट- सुफियान निज़ामी, प्रवक्ता, दारुल उलूम फ़िरंगी महल

शिया धर्मगुरु और शिया चांद कमेटी के अध्यक्ष मौलाना सैफ अब्बास ने इस मामले पर बोलते हुए कहा कि जो वक्त ट्रस्ट के एलान का लिया गया है वह दिल्ली के चुनाव से ठीक पहले का है और इसे नकारा नही जा सकता लेकिन पीएम मोदी को इस बात को सोचना चाहिए था कि कोई ऐसा वक्त नही चुना जाता जिससे दिल्ली के चुनाव में पोलराइसशन की बात खड़ी होती। हालांकि मौलाना सैफ अब्बास ने कहा कि उनको डर है कि ट्रस्ट को लेकर आगे कोई झगड़ा न हो इसपर भी सभी को ध्यान रखना चाहिए।

बाइट- मौलाना सैफ अब्बास, शिया धर्मगुरु

अर्सलान समदी9026316254Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.