ڈاکٹر ایس ٹی حسن کے وکیل وریندر شرما نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سنہ 2019 میں ایک سیاسی جلسے کے دوران ڈاکٹر ایس ٹی حسن کے ذریعہ جیا پردا پر مبینہ طور پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مرادآباد کے تھانہ کٹگھر میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ آج اس معاملے کی کورٹ میں سنوائی تھی ہماری طرف سے یہ دلیل کی گئی کہ جلسے کے دوران کیے گئے تبصرہ میں جیا پردا کا ذکر نہیں ہے، اس لیے اس کیس کو خارج کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ لفظ طوائف نازیبا نہیں ہے اور اسے عام بول چال کی زبان میں استعمال کیا جاتا ہے'۔
در اصل مرادآباد کے تھانہ کٹگھر علاقے کے مسلم ڈگری کالج میں 30 جون سنہ 2019 کو ایک سیاسی پروگرام منعقد کیا گیا تھا اور اس پروگرام کے دوران مبینہ طور پر جیا پردا پر نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں ڈاکٹر ایس ٹی حسن، ایم پی اعظم خان، عبداللہ اعظم خان، رامپور نگرپالیکا کے سابق چیئرمین اظہر خان، عارف حسن اور فیروز خان سمیت تین نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ یہ معاملہ مرادآباد کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں درج ہے جس پر آج سنوائی ہوئی۔