مرادآباد کے آزاد نگر امام بارگاہ میں 17 ربیع الاول کے موقع پر ہر سال کی طرح اس سال بھی ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔
محفل میں مقامی اور بیرونی شعراء کرام نے شرکت کر اپنے اپنے کلام پیش کئے۔ محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ اس کے بعد نعت شریف اور پھر دیر رات تک شعراء کرام نے اپنے اپنے کلام پیش کئے۔
اس موقع پر شاعر عباس حیدر زیدی نے اپنا کلام پیش کرتے ہوئے پڑھا 'جو لفظ محمد کے ہونٹوں سے نکل جائے، آیات جلی بنکر قرآن میں ڈھل جائے'۔ وہیں شاعر کلیم اصغر نے اپنا کلام پیش کرتے ہوئے پڑھا 'پئے ذکر نبی میں لب جو کھولوں، زباں کو مشک سے عنبر سے دھولوں'۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد: تریپورہ کے پُرامن فضا کو مکدر کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
مولانا شکیل احمد جعفری نے پڑھا 'احسن ہے خالقین میں اکبر بھی ہے وہی، رازق ہے اور ہے وہی معمار مصطفٰے'۔ محفل کے سب سے چھوٹے شاعر نواز اختر نے آچاریہ پرمود کرشنم کا کلام پیش کرتے ہوئے پڑھا 'مرے سینے کی دھڑکن ہیں مری آنکھوں کے تارے ہیں، سہارا بے سہاروں کا خدا کے وہ دلارے ہیں۔ سمجھ کر تم فقط اپنا انہیں تقسیم نہ کرنا، نبی جتنے تمہارے ہیں نبی اتنے ہمارے ہیں۔'