ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں سماجی تنظیم انڈین مسلم پروگریس اینڈ ریفارم ایک مہم چلا رہی ہے۔
امپار عوامی بیداری کے تحت کئی مسئلوں پر کام کر رہی ہے۔ جس میں مستقبل میں مسلمانوں کو درپیش آنے والے مسئلے کے ساتھ ان کو سی اے اے اور این آرسی سے متعلق کاغذات یکجا کرانا، حکومت کی جانب سے چلائی جا رہی فلاحی اسکیم کی جانکاری فراہم کرنا اور ہندو مسلم کے مابین تفریق کو دور کرنا شامل ہیں۔
تنظیم کے چیئرمین ایم جے خان کے مطابق آج معاشرے میں مسلم طبقے کی جو تصویر بنا کر پیش کی جارہی ہے وہ ایک سازش کا حصہ ہے، جس سے ہمارے سیکولر غیر مسلم بھائی بھی ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے کام کیے جائیں جس سے یہ غلط فہمیاں دور کی جا سکیں۔
ایم جے خان نے بتایا کہ ہمارا مقصد مسلم طبقے کے مسائل کو قریب سے سمجھ کر ان کو با اختیار بنانا ہے اور ان کی خامیوں کو دور کرنے کے علاوہ حکومت اور سماجی تنظیموں کی اسکیم کی جانکاری عوام تک پہنچانا ہے، جس کے لیے تنظیم کی تشکیل میں ملک کے دانشوروں کو شامل کیا جا رہا ہے تاکہ نئی نسل کے مستقبل کو روشن کیا جاسکے۔