کووڈ ۔19 (کورونا وائرس) ایک بار پھر پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔ ملک کی ہر ریاست سے خوفناک تصاویر سامنے آ رہی ہیں۔ کہیں اسپتالوں میں بستر کی کمی ہے، تو کہیں آکسیجن کی کمی ہے۔ میڈیکل آکسیجن کوویڈ۔19 کے مریضوں کے لئے ایک اہم نعمت ہے۔ ایسی صورتحال میں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ زندگی بچانے والی طبی آکسیجن کیا ہے۔ یہ کیسے بنائی جاتی ہے اور یہ اسپتالوں میں کیسے پہنچتی ہے؟
- میڈیکل آکسیجن اسی طرح بنتی ہے:-
یوں تو آکسیجن ہوا اور پانی دونوں میں موجود ہے۔ ہوا میں 21 فیصد آکسیجن اور 78 فیصد نائٹروجن ہوتی ہے۔ لیکن یہ جاننے کے لئے کہ یہ آکسیجن پلانٹ میں کیسے تیار ہوتی ہے، ہم انڈین ایر گیسز تک پہنچے، جو ضلع چنڈولی میں واقع ہے اور یہاں ان دنوں آکسیجن بنانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔
ای ٹی وی انڈیا کی ٹیم نے کمپنی کے منیجر اور ملازم سے بات کرکے معلومات حاصل کی ہیں۔ اس کے بارے میں پلانٹ کے پروڈکشن منیجر اشوک بتاتے ہیں کہ ہوا سے آکسیجن نکالی جاتی ہے۔ اس کے لئے ایئر سپریشن ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی ہے۔ یعنی ہوا کو کمپریسڈ اور پھر فلٹر کیا جاتا ہے، تاکہ خرابیاں اور نجاست اس سے باہر ہوجائیں۔
- فلٹر ہوئی ہوا کو کئی مراحل سے گزارا جاتا ہے۔
اب اس فلٹر ہوا کو ٹھنڈا کردیا گیا ہے، جو کئی مراحل سے گزرتا ہے۔ اس کے بعد ہوا کو کشید کیا جاتا ہے، تاکہ آکسیجن کو باقی گیسوں سے الگ کیا جاسکے۔ اس عمل میں آکسیجن مائع ( لیکوڈ ) وجاتی ہے اور اسی حالت میں یہ جمع ہوتی ہے۔
- اسپتالوں تک کیسے پہنچیں گے؟
یہ آکسیجن ایک بڑے اور چھوٹے کیپسولڈ ٹینکر میں بھری جاتی ہے اور اسے اسپتال منتقل کیا جاتا ہے۔ ہسپتال میں یہ مریضوں تک پہنچنے والے پائپوں سے منسلک ہوتی ہے، لیکن ہر اسپتال میں یہ سہولت موجود نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں ان سلنڈروں میں آکسیجن بھری جاتی ہے اور یہ سلنڈر براہ راست مریض کے بستر کے قریب پہنچائے جاتے ہیں۔