تقریباً دو ماہ تک ان مزدوروں کا کولڈ اسٹوریج مالکان نے پورا خیال رکھا اور ان کو کشمیر بھیجنے کے لئے بس کا بھی انتظام بھی کیا۔
قابل غور ہو کہ بارہ بنکی کے فطح پور روڈ پر پوئییاباد بعد واقع چنہٹ کولڈ اسٹوریج میں یہ کشمیری مزدور فروری کے دوسرے ہفتے آئے تھے۔
یہ مزدور ہر برس اس درمیان یوپی کے کولڈ اسٹوریج میں آلو رکھنے آتے ہیں، کیوں کہ یہ مزدور محنت کش ہونے کے ساتھ آلو کولڈ اسٹوریج کے اندر کے درج حرارت میں آسانی سے رہ لیتے ہیں۔ ان مزدوروں کا 17 مارچ کو کام ختم ہو گیا تھا۔
یہ لوگ جانے کی کوشش میں ہی تھے کہ لاک ڈاؤن نافذ ہو گیا۔ اپنےوطن واپسی کو لیکر یہ مزدور کافی پریشان تھے، لیکن اس دوران ان کے مالکان نے ان مزدوروں کا خوب ساتھ دیا۔
اتنے دنوں تک انہوں نے ان کے کھانے پینے کا پورا خیال رکھا۔ آخر میں ان کو بھیجنے کے لئے ان کے مالک نے کشمیری حکومت سے لے کر ضلع انتظامیہ تک تمام کوششیں کی۔
اس کے بعد جمعرات کے لئے ان کا پاس جاری ہوا اور ان 55 مزدوروں کے لئے 120000 میں بس کا انتظام بھی کیا، آخر میں ان تمام مزدوروں کو کولڈ اسٹوریج مالک نے سفر کا خرچ بھی دیا۔