کانپور: ریاست اترپردیش کے کانپور شہر کے سیسہ مؤ ودھان سبھا سیٹ سے چار بار کے ایم ایل اے عرفان سولنکی پر ایک کے بعد کئی مقدمات درج کر دیے گئے۔ پولیس نے ان پر لینڈ مافیا کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان سے جڑے ہوئے تمام بااثر لوگوں کا زمین مافیا کا گروہ قرار دیتے ہوئے عرفان سولنکی کو اس گروہ کا سربراہ بتاتے ہوئے ان پر گینگسٹر کی دفعہ نافذ کردی گئی۔ پولیس نے ان سے وابستہ کئی بلڈرز کی بلڈنگوں کو سیز کردیا۔ ایم ایل اے عرفان سولنکی کے بھی کئی پلاٹ اور ان کے بھائی رضوان سولنکی کے بھی پلاٹ کو ضبط کرلیا گیا ہے۔ عرفان سولنکی پر گینگسٹر کی دفعہ 3a کے تحت مقدمہ درج ہے۔ پولیس نے اس کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے 14 - اے کے تحت عرفان سولنکی اور ان کے بھائی رضوان سولنکی کے چار پلاٹ ضبط کر لیا۔ اتنا ہی نہیں ایم ایل اے عرفان سو لنکی سے اُن کے بچوں اور انکی اہلیہ کو ملنے نہیں دیا جارہا ہے ۔ جس پر عرفان سولنکی بھڑک گئے اور اسمبلی کی ممبرشپ سے استعفیٰ دینے کو کہنے لگے۔
یہ بھی پڑھیں : Police Action Against MLA Irfan Solanki رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی تیس کروڑ روپے کی جائیداد ضبط
MLA Irfan Solanki Case ایم ایل اے عرفان سولنکی پر مزید تین نئے مقدمے درج
عرفان سولنکی کے اہل خانہ نے میڈیا سے بات نہیں کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی میڈیا سے رو برو ہوئے۔ ان کی اہلیہ اور بچے عرفان سولنکی سے ملاقات نہیں کر پا رہے ہیں، ذرائع سے پتہ چلا کہ کچھ وقت پہلے ان کی اہلیہ اور بچے ان سے ملنے مہاراج گنج گئے تھے جہاں پر ان کی ملاقات نہیں ہو سکی تھی۔ انہیں باتوں کو لے کر ناراض ایم ایل اے عرفان سولنکی نے غصے میں آکر استعفیٰ دینے کی پیشکش کی۔ کانپور کے جاج مئو آتشزدگی معاملے میں، ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی، ان کے بھائی رضوان سمیت پانچ لوگوں کے خلاف جمعہ کو ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ کے خصوصی جج ستیندر ناتھ ترپاٹھی کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی۔ اس کے بعد عرفان سولنکی کو واپس جیل بھیج دیا گیا۔ عرفان سولنکی پیشی کے بعد باہر نکلتے ہوئے کہا کہ میرے خاندان کو پریشان کرنا بند کیا جائے جب ملنے نہیں دینا ہے تو انہیں بلاتے کیوں ہو، انہوں نے کہا کہ اگر سرکار کو میرا استعفی چاہیے تو میں دینے کے لیے تیار ہوں لیکن میرے خاندان کے لوگوں کو پریشان کرنا بند کردو۔