ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور کے مرچنٹ چیمبر ہال میں چودھری ضیاء الاسلام کی پہلی برسی کے موقع پر ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اس تعزیتی نشست میں شہر کے دانشوران، سیاسی ملی و سماجی خدمات انجام دینے والے افراد نے شرکت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا.
چودہری ضیاء الاسلام ہمیشہ ملت کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں رہتے تھے۔ انھوں نے سیاست میں مسلمانوں کی موجودگی کو مضبوط کرنے کے لیے راشٹر وادی سماجوادی پارٹی کی بنیاد ڈالی۔ اس پارٹی کے بینر تلے تمام لوگوں کو انتخاب میں قسمت آزمانے کا موقع دیا اور خود بھی اسی پارٹی سے انتخاب میں حصہ لیا۔
چوہدری ضیاء الاسلام کا تعلیم کے میدان میں بھی بڑا اہم رول ہے۔ آپ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارغ تھے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مائناریٹی اسٹیٹس کی لڑائی میں پیش پیش تھے۔
طالب علمی کے دورمیں آپ اسٹوڈنٹ یونین کے عہدیدار بھی تھے۔ آپ سابق رکن پارلیمان محمد ادیب کے رفیق دیرینہ تھے جن کے ساتھ آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن میں رہتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔
آپ نے سرسید احمد خاں کے نام سے کانپور میں سر سید پبلک اسکول کا قائم کیا۔
چند سالوں میں ہی آپ نے سرسید پبلک اسکول کی دوسری شاخ کانپور سے منسلک ضلع اناؤ میں قائم کر دی جہاں مسلم طلبہ معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
سماجی خدمات میں آپ نے آل انڈیا مائنارٹیز بورڈ کا قیام کیا ۔اقلیتوں کے حقوق کی بازیابی کے لئے آپ ہمیشہ سرگرم رہے۔
مزیدپڑھیں:مفتی عبد الرزاق خان کے سانحہ ارتحال پر تعزیتی نشست کا اہتمام
چودھری ضیاءالاسلام پیشہ سے ایک تاجر تھے، آپ کے پاس بندوق کی دکان کا لائسنس تھا، اس کے علاوہ بندوقوں کے کارتوس بنانے کا لائسنس بھی تھا، آپ پوری زندگی اسی تجارت سے وابستہ رہے۔ تاہم کبھی بھی آپ کے پیشہ پر کسی بھی طرح کا کوئی داغ نہیں آیا، آپ نے ایک صاف ستھری شبیہ کے مالک تھے ۔