شوپیاں (جموں کشمیر) : اے ڈی سی شوپیاں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اسپتال کا اچانک معائنہ کیا جس دوران کل ملازمین میں سے صرف 17 افراد کو ڈیوٹی پر پایا گیا، جبکہ حیران کن طور پر 181 ملازمین ’غیر حاضر‘ پائے گئے۔ اس واقعے سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے اور عوامی حلقوں کی جانب سے اس ضمن میں انتظامیہ سے فوری مداخلت کرتے ہوئے قصواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
شوپیاں کے باشندوں کا کہنا ہے کہ ضلع اسپتال پہلے ہی سہولیات اور طبی و نیم طبی عملہ کی قلت کا شکار ہے، جس سے یہاں آنے والے مریضوں، تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’اگر اتنی بڑی تعداد میں اسٹاف غیر حاضر رہا تو مریضوں کا کیا ہوگا؟ خاص طور پر ایمرجنسی حالات میں عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘
ادھر، اسپتال میں موجود ڈاکٹروں سمیت دیگر عملہ نے اس چھاپے اور اس ضمن میں مشتہر کی گئی رپورٹ، جس میں 80فیصد عملہ کو غیر حاضر بتایا گیا ہے، کے خلاف احتجاج کیا اور سبھی الزامات کو ’’بے بنیاد‘‘ قرار دیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ روسٹر کے مطابق اسٹاف ممبر ڈیوٹی پر موجود تھے جبکہ یہ (اے ڈی سی کی) رپورٹ غیر منصفانہ ہے۔ رپورٹس کے مطابق ’غیر حاضر‘ قرار دئے گئے اسٹاف ممبرز میں بعض فوت جبکہ بعض کو نوکری سے سبکدوش کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، ڈپٹی کمشنر شوپیان اور ایم ایل اے نے بیان دیا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر کسی کو بھی قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘ ڈی سی شوپیاں کے مطابق ابھی تک اس معاملے میں کوئی بھی کارروائی انجام نہیں دی گئی ہے اور اس ضمن میں نوٹس جاری کیا گیا ہے اور جواب ملنے کے بعد ایکشن لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: شوپیاں اسپتال میں کئی دنوں سے پارک گاڑیاں کس کی ہیں؟