لکھنؤ: یوگی حکومت کو آخر کار پریاگ راج میں اتر پردیش پبلک سروس کمیشن (یو پی پی ایس سی) کے سامنے احتجاج کرنے والے طلبہ کے سامنے جھکنا پڑا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی پہل پر، یو پی پی ایس سی نے آئندہ پی سی ایس (ابتدائی) امتحان 2024 ایک ہی دن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے سے مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کرنے والے لاکھوں طلبہ کو راحت ملی ہے۔ تاہم کمیشن نے آر او۔ اے آر او امتحان کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب طلبہ کا مطالبہ ہے کہ پی سی ایس کی طرح یہ امتحان بھی ایک دن اور ایک شفٹ میں کرایا جائے۔ طلبہ ابھی تک اس پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف اپوزیشن پارٹیاں بھی بی جے پی حکومت پر لگاتار حملے کر رہی ہیں۔
گزشتہ چند دنوں سے پی سی ایس اور دیگر انتخابی امتحانات کے حوالے سے طلبہ میں عدم اطمینان تھا۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ پی سی ایس کے ابتدائی امتحان کو ایک سے زیادہ شفٹوں میں کرانے کے بجائے ایک ہی دن میں کرایا جائے۔ اس حوالے سے طلبہ گزشتہ 4 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ بدھ کو طلبہ ڈفلی لے کر پبلک سروس کمیشن پہنچے تھے۔ جمعرات کو لکھنؤ تک احتجاج شروع ہو گئی۔ طلبہ کی تحریک کے آگے آخر کار حکومت کو جھکنا پڑا ہے۔
طلبہ کے ان مطالبات کا نوٹس لیتے ہوئے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے کمیشن کو طلبہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور ضروری فیصلے کرنے کی ہدایت دی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر کمیشن نے طلبہ سے بات چیت کی اور ان کے مطالبات پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پی سی ایس کے ابتدائی امتحان 2024 کا انعقاد پہلے کی طرح ایک ہی دن کیا جائے گا۔
اکھلیش یادو کیا کہا:
اس حوالے سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے چار دن بعد امیدواروں کے مطالبات ماننے پر یوگی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت نے امیدواروں کے صرف آدھے مطالبات مانے ہیں، جب ایک امتحان ہوسکتا ہے تو دوسرا کیوں نہیں؟
भाजपा सरकार को चुनावी गणित समझ आते ही जब अपनी हार सामने दिखाई दी तो वो पीछे तो हटी पर उसका घमंड बीच में आ गया है, इसीलिए वो आधी माँग ही मान रही है। अभ्यर्थियों की जीत होगी। ये आज के समझदार युवा है, सरकार इन्हें झुनझुना नहीं पकड़ा सकती।
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 14, 2024
जब एक परीक्षा हो सकती है तो दूसरी क्यों…
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا، 'بی جے پی حکومت نے جیسے ہی انتخابی گڑت کو سمجھا اور اپنی شکست دیکھی، وہ پیچھے ہٹ گئی لیکن اس کا گھمنڈ آڑے آ گیا، اسی لیے وہ صرف آدھا مطالبہ مان رہی ہے۔ امیدوار جیتیں گے۔ یہ آج کے ذہین نوجوان ہیں، حکومت انہیں گرفتار نہیں کر سکتی۔ جب ایک امتحان ہو سکتا ہے تو دوسرا کیوں نہیں؟ انتخابات میں شکست ہی بی جے پی کا اصل حل ہے۔ بی جے پی جائے گی تو نوکریاں آئیں گی۔