مہاراشٹر: بی جے پی، کانگریس اور اتحادی جماعتوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے حوالے سے زبردست ریلیاں کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے نندوربار اور ناندیڑ میں بڑے بڑے جلسوں سے خطاب کیا۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے لاڈلی بہن یوجنا کو لے کر بی جے پی پر شدید حملہ کیا اور آئین کو لے کر وزیراعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ بنایا۔
ریلی میں راہل گاندھی نے مہالکشمی یوجنا کے تحت خواتین کو 3000 روپے دینے کا اعلان کیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ جنہوں نے آئین نہیں پڑھا وہ آئین کو کھوکھلا پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو پامال کرنے والے ہی آئین کو کھوکھلا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے آئین نہیں پڑھا، انہوں نے صرف آئین کا رنگ دیکھا ہے۔
संविधान में हिंदुस्तान की आत्मा है।
— Congress (@INCIndia) November 14, 2024
कांग्रेस पार्टी के सभी लोग मिलकर संविधान की रक्षा कर रहे हैं।
वहीं BJP-RSS के लोग हर समय अंबेडकर जी के संविधान को खत्म करने की कोशिश करते हैं।
: नेता विपक्ष श्री @RahulGandhi
📍 नांदेड़, महाराष्ट्र pic.twitter.com/qUEDjhcYx6
راہل گاندھی نے کہا، "آئین نے ہم سب کو عزت کے ساتھ جینے کا حق دیا ہے، آگے بڑھنے کی طاقت دی ہے۔ ہم ہر قیمت پر آئین کی حفاظت کریں گے اور آئین مخالف طاقتوں کو شکست دے کر، ہم مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنائیں گے۔ "
نندوربار میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر حملہ کیا۔ اس دوران راہل نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اگر مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنتی ہے تو مہالکشمی یوجنا کے ذریعے خواتین کو ماہانہ 3000 روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو مفت ایس ٹی بس سروس فراہم کی جائے گی اور کسانوں کے تین لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کیے جائیں گے۔
महाराष्ट्र में जनता से उनकी सरकार छीनी गई।
— Congress (@INCIndia) November 14, 2024
सरकार गिराने की जो मीटिंग हुई थी, उसमें अडानी मौजूद थे।
आखिर अडानी उस राजनीतिक मीटिंग में क्यों बैठे थे?
वो इसलिए बैठे थे, क्योंकि उन्हें धारावी चाहिए था। फिर इसी सरकार ने अडानी को धारावी सौंप दिया।
: नेता विपक्ष श्री @RahulGandhi… pic.twitter.com/gQPpgjgEwn
مہایوتی حکومت نے 'لاڈلی بہن یوجنا' کے ذریعے خواتین کو 1500 روپے کی امداد شروع کی ہے۔ مخالفین نے لاڈلی بہن یوجنا کو لے کر مہاوتی پر الزام لگایا ہے۔ راہل نے کہا، "آئین نے ہم سب کو عزت کے ساتھ جینے کا حق دیا ہے، آگے بڑھنے کی طاقت دی ہے۔ ہم ہر قیمت پر آئین کی حفاظت کریں گے اور آئین مخالف طاقتوں کو شکست دے کر، ہم مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنائیں گے۔ "
ساتھ ہی ناندیڑ کی ریلی میں منی پور کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے 4 ہزار کلومیٹر کی 'بھارت جوڑو یاترا' کی، اس سفر میں ہم نے نعرہ دیا، 'نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنی ہے۔' وہ جہاں بھی جاتے ہیں نفرت پھیلاتے ہیں۔ وہ ایک ریاست کو دوسری ریاست سے لڑانے پر مجبور کرتے ہیں۔ منی پور کو دیکھو - آج وہاں کیا صورتحال ہے؟ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی آج تک منی پور نہیں جا سکے۔ وہ سب کو لڑاتے رہتے ہیں، سب کو تقسیم کرتے رہتے ہیں۔
हमने 4 हजार किलोमीटर की 'भारत जोड़ो यात्रा' की।
— Congress (@INCIndia) November 14, 2024
इस यात्रा में नारा दिया: नफरत के बाजार में मोहब्बत की दुकान खोलनी है।
ये जहां भी जाते हैं, नफरत फैलाते हैं। एक प्रदेश को दूसरे प्रदेश से लड़ाते हैं। मणिपुर को देखिए- आज वहां क्या हाल है?
नरेंद्र मोदी आज तक मणिपुर नहीं जा सके।… pic.twitter.com/i3MocFhZCa
ناندیڑ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی روح آئین میں ہے کانگریس پارٹی کے تمام لوگ مل کر آئین کی حفاظت کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ ہمیشہ امبیڈکر جی کے آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر میں عوام سے ان کی حکومت چھین لی گئی۔ حکومت گرانے کے لیے جو میٹنگ ہوئی تھی اس میں اڈانی موجود تھے آخر وہ اس سیاسی میٹنگ میں کیوں بیٹھے تھے کیوںکہ انہیں دھراوی چاہیے تھا۔ پھر اسی حکومت نے دھراوی کو اڈانی کے حوالے کر دیا۔ مہاراشٹر حکومت نے دھراوی کو اڈانی کے حوالے کر دیا۔ انہوں نے کہا، سچ یہ ہے کہ یہ مہاراشٹر کے لوگوں کی نہیں، اڈانی کی حکومت ہے۔ اڈانی نے آپ کی حکومت خرید لی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے، لیکن اڈانی اور امبانی کو اس کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے، کیونکہ انہیں ایئرپورٹ، بندرگاہ اور اب دھراوی بھی دیا جا رہا ہے۔ کانگریس پارٹی نے ہندوستانی کسانوں کے 70 ہزار کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے تھے لیکن اڈانی کو ہزاروں کروڑ روپے صرف ممبئی میں ہی دیے جا رہے ہیں۔