لکھیم پور کھیری: ہندی سنیما میں 1970 میں ایک ہندی فلم "سفر" ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم میں راجیش کھنہ، شرمیلا ٹیگور، اشوک کمار اور فیروز خان جیسے تجربہ کار اداکاروں نے کام کیا تھا۔ فلم کی کہانی بنگالی مصنف آشوتوش مکھرجی کے ناول پر مبنی تھی۔ فلم کے ہدایت کار اسیت سین تھے۔ اندیور صاحب کا لکھا ہوا ایک گانا "ہم تھے جسکے سہارے، وہ ہوئے نہ ہمارے"، جس کی موسیقی کلیان جی، آنند جی نے دی تھی اور یہ گانا لتا منگیشکر کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس دور میں یہ فلم اور یہ گانا کافی مقبول ہوا تھا، تین کروڑ روپے کمائے تھے۔
لکھیم پور کھیری، اترپردیش کی ایمن انصاری نے لتا منگیشکر کی عین آواز میں اس گانے کو گا کر سرخیوں میں جگہ بنائی ہے۔ انہیں لتا منگیشکر کی بھانجی یا جونیئر لتا کا خطاب بھی دیا جارہا ہے۔ اس گانے کو انہوں نے اپنی آواز میں گا کر موسیقی کے شائقین کے دلوں کو چھو لیا ہے۔ فی الوقت ایمن کی سریلی آواز کے ہزاروں چاہنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ ایمن انصاری بدلو انصاری کی بیٹی ہیں۔ گانا اس کا مشغلہ ہے اور وہ اس وقت دسویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ ایمن اپنا کیرئیر صرف گلوکاری میں بنانا چاہتی ہیں۔ چھوٹے شہر کھیری کی رہائشی ایمان انصاری نے بتایا کہ موسیقی ان کا بچپن سے ہی شوق رہا ہے، وہ بڑی ہو کر فلموں میں اپنی آواز دینا چاہتی ہیں۔
ایمن کے والد بدلو انصاری نے بتایا کہ ان کی بیٹی پڑھائی کے بعد صرف گانے کی مشق کرتی ہے، پہلی بار قصبے میں منعقد ہونے والے دسہرہ میلے میں، ایمن کو دھرا فاؤنڈیشن نے اسٹیج پر مدعو کیا اور ایک گانا گانے کی ترغیب دی، جس میں ایمن نے اسٹیج سے اے میرے وطن کے لوگون گانا گایا، اس کے بعد نہ صرف قصبے کے لوگ بلکہ ضلع کے لوگ بھی ایمن کے گانوں اور انکی سریلی آواز کے دل دادہ ہو گیے ہیں۔