ETV Bharat / state

محمدعلی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد

ریاست اترپردیش کے رامپور میں واقع محمد علی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبنار کا اہتمام کیا گیا۔ 'آتم نربھر بھارت حقیقت یا وہم' کے عنوان پر منعقدہ اس ویبنار سے بین الاقوامی سطح کے معروف دانشوروں اور مذکورہ عنوان کے ماہرین نے خطاب کیا۔

محمدعلی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد
محمدعلی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد
author img

By

Published : Jul 5, 2020, 10:11 PM IST

محمد علی جوہر یونیورسٹی میں 'آتم نربھر بھارت حقیقت یا وہم' کے عنوان پر دوروزہ قومی ویبینار کا آج دوسرا دن تھا۔ اس پروگرام کا آغاز سیشن کی پہلی مقررہ ڈاکٹر ریکھا جگن ناتھن کے خطاب سے ہوا۔ جن کا تعلق کرناٹک سے ہے۔ان کے کئی تحقیقی مقالہ بین الاقوامی مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔

محمدعلی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبینارکا انعقاد

انہوں نے بتایا کہ آج ہم جس معاشی بحران سے گزر رہے ہیں۔ماضی میں بھی ہم اس سے زیادہ بحران سے گزر چکے ہیں۔اور اگرہم اپنی غذائیت کی پیداوار پربالخصوص توجہ دیں اور دوسرے ممالک سے اشیاء خریدنے کے بجائے اپنے ملک میں اشیاء کی پیداوار پر زیادہ منحصر ہوں۔تو ہم اس معاشی بحران سے جلد از جلد باہر آ سکتے ہیں اور خود کفیل بھارت کی تشکیل میں تعاؤن کرسکتے ہیں ۔

بعد ازاں دوسرے مقرر ڈاکٹر جیش این دیسائی نے خود کفیل بھارت مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم آتم نربھر بھارت کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ درآمدات پر انحصار میں کمی اور درآمدات پر غیر ملکی کرنسی کو بچا ئیں۔ اور ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کی تیار شدہ اشیاء کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔اور اسی کے ذریعہ اپنے ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے کی کوشش کریں۔ہمارا ہر فیصلہ کا اثر ہمارے ملک کی معیشت پر پڑے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہر سیکٹر کو چاہیے کہ وہ اپنے مخصوص شعبہ میں بھارت کوخود کفیل بنانے کے لیے زبردست کام کرے۔

اس کے بعد پروگرام کے تیسرے اور آخری مقرر پروفیسر پرمیشورا راؤ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خود کفیل بھارت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم دنیا سے بالکل کٹ جائیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جدید تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں اور بھارت ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔اور حکومت کی طرف سے جو معاشی پیکج دئیے گئے ہیں اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے ہنر کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ سے اپنے کاموں میں لگ جائیں اسی طرح ہم سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔ بھارت کوصنعتی انقلاب میں اپنا جوہر دکھانا ہے۔شعبہ زراعت بھارت کی ترقی کا سب سے اہم عنصر ہے۔

اس کے بعد پروگرام کے اختتامی مراحل میں پروگرام کے چیف کنوینر ڈاکٹر انوراگ اگروال نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ خود کفیل بھارت مہم بھارت کے مستقبل پر اثر انداز ہے اس موقع پر محمد علی جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر سلطان محمد خان موجود رہے اور انہوں نے مقررین،مہمانان کرام،اسٹاف اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا مزید کہا کہ مستقبل میں بھی اسی طرح کے ویبینار کے انعقاد کی کوشش کی جائے گی۔

اس پروگرام کے کے مہمان خصوصی ڈاکٹر مکیش شرما نے سبھی کا شکریہ ادا کیا اور لوگوں کے سامنے خود کفیل بھارت مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ پروگرام' کا مقصد ایسے سودیشی اشیاء کا اور کاریگری کو آگے بڑھانا ہے جو کہیں اور نہیں بنائے جاتے ہیں۔

اس پروگرام کے دوسرے مہمان خصوصی عمان کی بریمی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر شاد احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت جغرافیائی اعتبار سے قدرتی زرخیزی رکھتا ہے۔کووڈ 19 کی وجہ سے لاکھوں مزدور جو اپنے گھر چلے گئے ہیں وہ اپنے مقامی جگہوں پر ہی رہ کر اپنی زندگی کا گزارنے کی کوشش کریں۔جس سے چھوٹی اور بڑی صنعتوں کو زیادہ سے زیادہ مقامات پرترقی ملے گی ۔

ڈاکٹر انتخاب ندیم خان کے اظہار تشکر پرویبینار کا اختتام پذیر ہوا۔اس پروگرام میں خاص طور سے ڈاکٹر پلکت اگروال،ڈ اکٹر شمائلہ نعیم،رابعہ خان،ماہرہ اخلاق،ذیشان خان، سید صائم،محمد علی، کملیش کمار،ایمن خان،محمد سلمان،ضمیر احمد رضوی اور یاسین خان وغیرہ کا تعاون رہا-

محمد علی جوہر یونیورسٹی میں 'آتم نربھر بھارت حقیقت یا وہم' کے عنوان پر دوروزہ قومی ویبینار کا آج دوسرا دن تھا۔ اس پروگرام کا آغاز سیشن کی پہلی مقررہ ڈاکٹر ریکھا جگن ناتھن کے خطاب سے ہوا۔ جن کا تعلق کرناٹک سے ہے۔ان کے کئی تحقیقی مقالہ بین الاقوامی مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔

محمدعلی جوہر یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی ویبینارکا انعقاد

انہوں نے بتایا کہ آج ہم جس معاشی بحران سے گزر رہے ہیں۔ماضی میں بھی ہم اس سے زیادہ بحران سے گزر چکے ہیں۔اور اگرہم اپنی غذائیت کی پیداوار پربالخصوص توجہ دیں اور دوسرے ممالک سے اشیاء خریدنے کے بجائے اپنے ملک میں اشیاء کی پیداوار پر زیادہ منحصر ہوں۔تو ہم اس معاشی بحران سے جلد از جلد باہر آ سکتے ہیں اور خود کفیل بھارت کی تشکیل میں تعاؤن کرسکتے ہیں ۔

بعد ازاں دوسرے مقرر ڈاکٹر جیش این دیسائی نے خود کفیل بھارت مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم آتم نربھر بھارت کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ درآمدات پر انحصار میں کمی اور درآمدات پر غیر ملکی کرنسی کو بچا ئیں۔ اور ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کی تیار شدہ اشیاء کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔اور اسی کے ذریعہ اپنے ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے کی کوشش کریں۔ہمارا ہر فیصلہ کا اثر ہمارے ملک کی معیشت پر پڑے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہر سیکٹر کو چاہیے کہ وہ اپنے مخصوص شعبہ میں بھارت کوخود کفیل بنانے کے لیے زبردست کام کرے۔

اس کے بعد پروگرام کے تیسرے اور آخری مقرر پروفیسر پرمیشورا راؤ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خود کفیل بھارت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم دنیا سے بالکل کٹ جائیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جدید تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں اور بھارت ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔اور حکومت کی طرف سے جو معاشی پیکج دئیے گئے ہیں اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے ہنر کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ سے اپنے کاموں میں لگ جائیں اسی طرح ہم سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔ بھارت کوصنعتی انقلاب میں اپنا جوہر دکھانا ہے۔شعبہ زراعت بھارت کی ترقی کا سب سے اہم عنصر ہے۔

اس کے بعد پروگرام کے اختتامی مراحل میں پروگرام کے چیف کنوینر ڈاکٹر انوراگ اگروال نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ خود کفیل بھارت مہم بھارت کے مستقبل پر اثر انداز ہے اس موقع پر محمد علی جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر سلطان محمد خان موجود رہے اور انہوں نے مقررین،مہمانان کرام،اسٹاف اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا مزید کہا کہ مستقبل میں بھی اسی طرح کے ویبینار کے انعقاد کی کوشش کی جائے گی۔

اس پروگرام کے کے مہمان خصوصی ڈاکٹر مکیش شرما نے سبھی کا شکریہ ادا کیا اور لوگوں کے سامنے خود کفیل بھارت مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ پروگرام' کا مقصد ایسے سودیشی اشیاء کا اور کاریگری کو آگے بڑھانا ہے جو کہیں اور نہیں بنائے جاتے ہیں۔

اس پروگرام کے دوسرے مہمان خصوصی عمان کی بریمی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر شاد احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت جغرافیائی اعتبار سے قدرتی زرخیزی رکھتا ہے۔کووڈ 19 کی وجہ سے لاکھوں مزدور جو اپنے گھر چلے گئے ہیں وہ اپنے مقامی جگہوں پر ہی رہ کر اپنی زندگی کا گزارنے کی کوشش کریں۔جس سے چھوٹی اور بڑی صنعتوں کو زیادہ سے زیادہ مقامات پرترقی ملے گی ۔

ڈاکٹر انتخاب ندیم خان کے اظہار تشکر پرویبینار کا اختتام پذیر ہوا۔اس پروگرام میں خاص طور سے ڈاکٹر پلکت اگروال،ڈ اکٹر شمائلہ نعیم،رابعہ خان،ماہرہ اخلاق،ذیشان خان، سید صائم،محمد علی، کملیش کمار،ایمن خان،محمد سلمان،ضمیر احمد رضوی اور یاسین خان وغیرہ کا تعاون رہا-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.