جماعت اسلامی کا وفد محمد علی جوہر یونیورسٹی بھی پہنچا۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ابوالکلام نے جماعت اسلامی ہند کے قومی سکریٹری سے رامپور کی جوہر یونیورسٹی اور ملکی و ملی مسائل پر خصوصی بات چیت کی۔
سکریٹری جماعت مجتبیٰ فاروق نے کہا کہ رامپور سے اعظم خاں کا نام پورے ملک میں جانا جاتا ہے اور ہم ان کو یونیورسٹی کے قیام کی وجہ سے توقیر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت اس بات کو بخوبی جانتی ہے کہ یونیورسٹی کا قیام کوئی آسان کام نہیں ہے اور اگر ایک شخص یا ایک خاندان نے یہ پہل کی ہے تو وہ قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خاں کو جن سیاسی معاملات کا سامنا ہے اس تعلق سے وہ قانونی طریقے سے دیکھ رہے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جوہر یونیورسٹی میں بھی خامیاں نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمارا ماننا یہ ہے کہ آزادی کے 73 برس بعد بھی ہمارا ملک تعلیم کے معاملے میں خود کفیل نہیں ہو سکا۔'
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کو سیتاپور جیل میں مقید ہوئے اب تقریباً ایک برس کا عرصہ مکمل ہونے کو ہے۔ ان کے ساتھ ہی اعظم خاں کے فرزند سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم بھی جیل میں قید ہیں، جبکہ اعظم خاں کی اہلیہ رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ 10 ماہ بعد ضمانت منظور ہونے پر رہا ہوکر گزشتہ ماہ باہر آ چکی ہیں۔