اترپردیش کے ضلع باغپت میں داڑھی رکھنے پر معطل کے گئے داروغا انتصار علی نے آخرکار اپنی داڑھی منڈھوا لی، جس کے بعد ان کی بحالی ہوگئی ہے۔
انتصار علی داڑھی کٹوانے کے بعد ایس پی باغپت کے پاس حاضر ہوئے، جس کے بعد ایس پی نے ان کی معطلی واپس لیتے ہوئے ان کو بحال کردیا ہے۔
باغپت کے رمالہ تھانے میں تعینات سب انسپکٹر انتصار علی کو 20 اکتوبر کے روز ایس پی باغپت ابھیشیک سنگھ نے معطل کردیا تھا، الزام تھا کہ انتصار نے بلا اجازت سروس اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی داڑھی بڑھا لی۔ لگاتار انتباہ کے بعد وہ نہیں رکے اور اپنی داڑھی بڑھاتے رہے۔
محکمہ پولیس نے اصولوں کی خلاف ورزی کی پاداش میں انتصار کو معطل کردیا گیا۔ جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر کافی موضوع بحث رہا۔
متعدد سیاسی و سماجی رہنما اور دانشوران قوم نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور انتصار کی حمایت کی۔ کچھ لوگوں نے وزیر اعظم کی داڑھی کو لے کر بھی موازنہ کیا۔
واضح رہے کہ باغپت کے ایس پی ابھیشیک سنگھ نے کہا تھا کہ پولیس اصول کے مطابق صرف سکھوں کو داڑھی رکھنے کی اجازت ہے جبکہ دیگر تمام پولیس اہلکاروں کو داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی پولیس اہلکار داڑھی رکھنا چاہتا ہے تو اسے اس کی اجازت لینی ہوتی ہے۔ تاہم انصار علی سے بار بار اجازت لینے کو کہا گیا تھا، لیکن انہوں نے اس کی تعمیل نہیں کی اور داڑھی کو بغیر اجازت رکھا۔
انتصار علی پولیس فورس میں سب انسپکٹر کی عہدے پر فائز ہیں اور گذشتہ تین برسوں سے باغپت کے رمالا تھانہ میں تعینات ہیں۔ انہوں نے (معطلی کے وقت) نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ انہوں نے داڑھی رکھنے کے لیے اجازت مانگی تھی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔