اتر پردیش کے وزیراعلیٰ اور ڈی جی پی نے پولیس کو عوام کے ساتھ والہانہ سلوک کرنے اور دوست کی طرح رویہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
لیکن بریلی میں تعینات ایک داروغہ نے حکومت کی اس نصیحت کو ہوا میں اُڑا دیا۔ شہر کے تھانہ میرگنج میں تعینات ایک داروغہ نے اپنی بہن کی کار کی صحیح سے مرمت نہیں کرنے پر ''ہُنڈئی'' کار شوروم کے منیجر کو جم کر پیٹا۔
ہُنڈئی شوروم میں داروغہ کی مارپیٹ شوروم میں نصب سی سی ٹی وی میں قید ہو گئی۔ مارپیٹ کی اس حرکت کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
شوروم میں نوکری کرنے والے باقی تمام ملازمین متحد ہوکر اس معاملےکی شکایت علاقائی تھانہ 'سی بی گنج' میں درج کرانے پہنچے تو انسپیکٹر سی بی گنج نے اس معاملے کو اعلیٰ افسران کے پاس ریفر کر دیا۔
ایس ایس پی نے سی سی ٹی وی دیکھنے کے بعد داروغہ ششانک سنگھ کو معطل کر دیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
دراصل تھانہ میرگنج میں تعینات داروغہ ششانک سنگھ کی بہن ڈاکٹر رتیکا سنگھ کی 'کریٹا کار' گزشتہ 23 اگست کو حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔
انہوں نے اس کار کو مرمت کے لئے تھانہ سی بی گنج علاقے میں پرسا کھیڑا واقع ہُنڈئ ایجنسی شوروم میں بھیج دیا تھا۔ سروس منیجر ہمانشو کے مطابق ایجنسی نے کار کو ٹھیک کرنے کے لئے ایک ستمبر کی تاریخ دی تھی۔ لیکن گاڑی کا کوئی پارٹ نہ ملنے کی صورت میں تاخیر ہو گئی۔
اس کی اطلاع بھی داروغہ کی بہن کو دے دی گئی تھی۔ اتوار کے روز داروغہ اپنی بہن کے ساتھ شوروم پہنچے اور کار کی بابت بات پوچھ گچھ کرنے لگے۔
کار ملنے میں تاخیر کی وجہ سامنے آنے کے بعد وہ ناراض ہوگئے۔
الزام یہ ہے کہ انہوں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ پھر سروس منیجر ہمانشو کو بُلاکر لات اور گھونسوں سے اس کی پٹائی کردی۔
اس واقعہ کے بعد ''شوروم'' میں کام کرنے والے تمام اہلکار علاقائی تھانہ سی بی گنج پہنچے اور داروغہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔
تھانہ انچارج نے موقع کی نزاکت کے مدّنظر اسکی اطلاع ایس ایس پی کو دی۔
ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے نے سی سی ٹی وی دیکھنے کے بعد داروغہ کو معطل کر دیا ہے اور پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔